واشنگٹن (این این آئی)امریکی محکمہ دفاع نے اعلان کیا ہے کہ وہ میکسیکو کی سرحد پر مزید دو ہزار فوجی بھیجے گا۔جس کے بعد امریکا کی جنوبی سرحد پر تعینات فوجیوں کی کل تعداد 4300 ہو جائے گی۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق ایک بیان میں پینٹاگون نے کہاکہ یہ اضافی فوجی میکسیکو کی سرحد پر بارڈر پیٹرول اہلکاروں کی مدد کے ساتھ ساتھ سرحدی نگرانی اور خاردار تار
لگانے کے عمل میں مدد کریں گے۔پینٹاگون نے ایک بیان میں کہا کہ سرحد پر بھیجے گئے اضافی فوجیوں کو 90 دنوں کے لیے تعینات کیا جا رہا ہے اور ہم جنوبی سرحد کو محفوظ بنانے کے مقصد کے تحت نفری کی تعداد کا جائزہ لیتے رہیں گے۔محکمہ دفاع کے مطابق ان فوجیوں کی ذمہ داری ستمبر 2019 تک سرحدی نگرانی اور داخلی راستوں کے درمیان 150 میل طویل خاردار تاریں بچھانا ہے۔یہ فیصلہ اس وقت سامنے آیا ہے جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کانگرس سے امریکا اور میکسیکو کی سرحد پر بنائی جانیوالی دیوار کے لیے فنڈز جاری کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ان کا کہنا تھاکہ اس اقدام سے غیرقانونی تارکین وطن کی امریکہ آمد روکنے میں مدد ملے گی۔صدر ٹرمپ کا کانگرس کے ایوانِ زیریں سے، جس میں ان کی مخالف ڈیموکریٹ جماعت کی اکثریت ہے، اصرار ہے کہ امریکی بجٹ میں سرحدی دیوار کی تعمیرکے لیے فنڈز شامل کیے جائیں۔ اسی وجہ سے حال ہی میں امریکہ کو تاریخ کے سب سے طویل حکومتی بندش کا سامنا کرنا پڑا ہے۔گذشتہ ماہ اس شٹ ڈاؤن کے خاتمے کے لیے ایک عارضی معاہدہ طے پایا لیکن صدر ٹرمپ نے دھمکی دی ہے کہ اگر ان کے مطالبات نہ مانے گئے تو اس کا نتیجہ ایک اور شٹ ڈاؤن یا قومی سطح پر ہنگامی حالت کا نفاذ ہو سکتا ہے۔ یاد رہے کہ عارضی معاہدے کی مدت 15 فروری کو ختم ہو رہی ہے۔صدر ٹرمپ کی جانب سے منگل کو سالانہ سٹیٹ آف دی یونین خطاب کے دوران اس معاملے کو دوبارہ اٹھائے جانے کا امکان ہے۔امریکی وزارتِ دفاع کا کہنا تھا کہ مزید 3750 فوجی میکسیکو کی سرحد پر بھیجے جائیں گے البتہ ان میں سے بہت سے وہاں پہلے سے موجود فوجیوں کی جگہ لیں گے۔ گذشتہ سال نومبر میں پہلی مرتبہ فوجی میکسیکو کی سرحد پر تعینات کیے گیے تھے۔