لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک) عمر بڑھنے کے ساتھ ساتھ مختلف جسمانی اعضا بشمول دماغ کی کارکردگی میں کمی آتی جاتی ہے، ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر آپ بڑھاپے میں دماغ کو لاحق ہونے والے امراض جیسے الزائمر اور ڈیمینشیا سے بچنا چاہتے ہیں تو گھر کے کاموں میں حصہ لیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ جسمانی طور پر فعال رہنا نہ صرف جسم کے لیے فائدہ مند ہے بلکہ دماغ کو بھی فعال رکھتا ہے۔
اور دماغ جتنا زیادہ فعال رہے گا اتنا ہی اس کی بوسیدگی کا خطرہ کم ہوگا۔ حال ہی میں کی جانے والی ایک تحقیق میں کہا گیا ہے کہ جسم اور دماغ کو فعال رکھنے کے لیے ضروری نہیں کہ باقاعدگی سے ورزش ہی کی جائے بلکہ گھر کے روزمرہ کے کام انجام دینے سے بھی مطلوبہ نتائج حاصل کیے جاسکتے ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ 70 اور 80 سال کی عمر میں گھر کے مختلف کام سر انجام دینا دماغ کی کارکردگی کو بہتر بناتا ہے جس سے یادداشت کم کرنے والے امراض جیسے الزائمر اور ڈیمینشیا سے تحفظ مل سکتا ہے۔ اس سے قبل ایک تحقیق میں بتایا گیا تھا کہ ہفتے میں مجموعی طور پر 45 منٹ کی چہل قدمی 65 سال اور اس سے زائد عمر کے افراد کے دماغ کو صحت مند رکھتی ہے۔ تاہم حالیہ تحقیق کے مطابق بغیر کسی خاص ورزش کے روزانہ کے امور انجام دیتے ہوئے بھی دماغ کو صحت مند رکھا جاسکتا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ چھوٹی موٹی دماغی مشقیں جیسے ریاضی کی مشقیں زبانی حل کرنا، حساب کرنا، چیزوں کو یاد کرنا، پزل حل کرنا بھی دماغ کو چست اور فعال رکھتا ہے۔