جمعہ‬‮ ، 03 اکتوبر‬‮ 2025 

اعظم سواتی نے صرف وزارت سے استعفیٰ دیا،کیا وہ رکن اسمبلی رہنے کے اہل ہیں؟ چیف جسٹس نے مثال قائم کردی،بڑا حکم جاری

datetime 8  جنوری‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(این این آئی)سپریم کورٹ میں آئی جی اسلام آباد تبادلہ ازخود نوٹس کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس دیئے کہ سینیٹر اعظم سواتی نے صرف وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی کے عہدے سے استعفیٰ دیا ہے تاہم وزارت پر اب بھی ان کا نام چل رہا ہے ٗکیا وہ رکن اسمبلی رہنے کے اہل ہیں؟ منگل کو چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے بینچ نے آئی جی اسلام آباد تبادلہ ازخود نوٹس کیس کی سماعت کی۔

سماعت کے دوران اعظم سواتی کے وکیل علی ظفر نے عدالت عظمیٰ کو آگاہ کیا کہ ان کے موکل نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ اعظم سواتی نے صرف وزارت سے استعفیٰ دیا ہے ٗ ہم اس معاملے کو 62 ون ایف کے تحت دیکھ رہے ہیں۔چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ کیا اعظم سواتی رکن اسمبلی رہنے کے اہل ہیں؟ابھی بھی وزارت پر اعظم سواتی کا نام چل رہا ہے۔چیف جسٹس نے آئی جی اسلام آباد عامر ذوالفقار سے مکالمہ کرتے ہوئے استفسار کیاکہ آئی جی صاحب آپ نے اب تک کیا کیا ہے؟آئی جی اسلام آباد نے عدالت کو بتایا کہ اعظم سواتی کے بیٹے عثمان سواتی، نجیب اللہ، جان محمد، فیض محمود اور جہانزیب کے خلاف پرچہ درج کیا جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ ‘جو سارا کرتا دھرتا ہے، اس کے خلاف کچھ نہیں کیا؟ اس لیے کہ وہ بڑا آدمی ہے؟’ جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس دیئے کہ صرف ایک فون نہ سننے پر آئی جی تبدیل کردیا، پھر بھینس بھی نہیں نکلی جس پر عدالتی معاون فیصل صدیقی نے بتایا کہ جے آئی ٹی نے لکھا ہے کہ آئی جی کے تبادلے میں اعظم سواتی کا کردار نہیں لیکن تبادلہ اْسی دن کیا گیا جب آئی جی نے فون سننے سے انکار کیا۔اس موقع پر چیف جسٹس نے آئی جی اسلام آباد کو مخاطب کرکے کہا کہ اگر لوگوں کو انصاف نہیں دینا تو کس چیز کے آئی جی لگے ہیں۔انہوں نے کہا کہ غریب لوگوں کو مارا پیٹا گیا، آپ سے کہا داد رسی کریں لیکن آپ بھی مل گئے۔

چیف جسٹس نے آئی جی اسلام آباد کو مخاطب کرکے کہاکہ عامر ذوالفقار، آپ کے بارے میں میرا تاثر بہت خراب ہوگیا ہے۔جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ جے آئی ٹی رپورٹ میں بھی آگیا کہ وزیر کے ساتھ پولیس نے خصوصی برتاؤ کیا۔چیف جسٹس نے کہاکہ ہم مثال قائم کرنا چاہتے ہیں کہ بڑے آدمی چھوٹوں کو روند نہیں سکتے، ہم اعظم سواتی کو 62 ون ایف کا نوٹس کر دیتے ہیں کیونکہ پولیس نے تو پرچہ درج کرنا نہیں۔اس موقع پر عدالتی معاون نے بتایا کہ جے آئی ٹی کے مطابق اعظم سواتی نے 2 اثاثوں کے بارے میں غلط بیانی کی۔جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ جے آئی ٹی نے کچھ معاملات میں نیب کو مداخلت کی سفارش کی ہے۔چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ کیا الیکشن کمیشن کے علاوہ کوئی ایسا فورم ہے جہاں اس معاملے کو بھیجا جائے؟

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ایس 400


پاکستان نے 10مئی کی صبح بھارت پر حملہ شروع کیا‘…

سات مئی

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے وزیر خارجہ اسحاق…

مئی 2025ء

بھارت نے 26فروری2019ء کی صبح ساڑھے تین بجے بالاکوٹ…

1984ء

یہ کہانی سات جون 1981ء کو شروع ہوئی لیکن ہمیں اسے…

احسن اقبال کر سکتے ہیں

ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…

رونقوں کا ڈھیر

ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…