بدھ‬‮ ، 26 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

پاکستان کااہم سیکورٹی ادارہ پی آئی اے کے ساتھ ملکر انسانی سمگلنگ کرتا رہا،بڑے بڑے نام ملوث،برطانوی سفارتخانے کی شکایت پر تحقیقات، سنسنی خیز انکشافات

datetime 3  جنوری‬‮  2019 |
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی)وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے اعتراف کیا ہے کہ ان کے حکام پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز (پی آئی اے) کے ساتھ مل کر انسانی اسمگلنگ میں ملوث رہے ہیں۔ نجی ٹی وی کے مطابق ایف آئی اے کے ڈائریکٹر جنرل کی جانب سے وزارت داخلہ کو بھیجی گئی رپورٹ میں بتایا گیا کہ برطانوی ہائی کمیشن کی جانب سے 2014 میں ملنے والی شکایت پر انسانی اسمگلنگ سے متعلق تحقیقات کی گئیں۔وزارت داخلہ میں موجود ذرائع کا کہنا تھا کہ

وزارت کو یکم جنوری 2019 کو بھیجی گئی اس رپورٹ میں ایف آئی اے کو ’انسداد انسانی اسمگلنگ‘ کی شکایت پر کوئی کارروائی نہ کرنے پر براہ راست قصور وار ٹھہرایا گیا۔شکایت کے مطابق 20 افغان باشندوں کو لندن ہیتھرو ایئرپورٹ پر پکڑا گیا تھا جو اسلام آباد میں قائم بینظیر بھٹو انٹرنیشنل ایئرپورٹ اسلام آباد سے غیر قانونی طور پر وہاں پہنچے تھے۔رپورٹ میں ایف آئی اے کے ڈائریکٹر انعام غنی پر انکوائری سے جان چھڑانے کا بھی الزام لگایا گیا۔رپورٹ میں کہا گیا کہ ایف آئی اے کے اسلام آباد زون کے ڈائریکٹر ہونے کی حیثیت سے انہوں نے انسانی اسمگلنگ کیلئے فلائٹ کی چیکنگ وغیرہ جیسی رکاوٹوں کو ہٹایا اور ان کی مدد کے بغیر ایف آئی اے کے امیگریشن اسٹاف سمیت پی آئی اے کی جانب سے افغان شہریوں کا جعلی پاسپورٹ پر اسمگل کیا جانا ممکن نہیں۔رپورٹ میں کہا گیا کہ موجودہ افغان/طالبان کی جانب سے ملک میں دہشت گردی کے واقعات کے باعث یہ معاملہ قومی سلامتی کا بھی ہے۔رپورٹ میں کہا گیا کہ اس معاملے میں انکوائری کو مزید آگے نہیں بڑھایا گیا اور ملزمان کو اس ہی ایئرپورٹ پر کام جاری رکھنے دیا گیا جبکہ تحقیقات کا رخ یہ کہہ کر موڑ دیا گیا کہ افغان شہری ایف آئی اے کے امیگریشن کاؤنٹر سے گزرے ہی نہیں تھے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)


ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…