بدھ‬‮ ، 26 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

ملکی ترقی کیلئے کام کرنیوالوں کیساتھ اسٹیبلشمنٹ نے اچھا سلوک نہیں کیا ،میں ان سے ڈرنے والا نہیں ،آصف علی زرداری نے دو ٹوک اعلانکردیا

datetime 29  دسمبر‬‮  2018 |
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کشمور (این این آئی) سابق صدر آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ ہماری تاریخ میں ملک اور ملکی ترقی کیلئے کام کرنیوالوں کیساتھ اسٹیبلشمنٹ نے اچھا سلوک نہیں کیا ،ہم اپنی دھرتی اور عوام کی خاطر لڑرہے ہیں، آپ کے پاس عقل نہیں تو کیا کروں، ہم آگے بھی دیکھتے ہیں اور پیچھے بھی، ہم ہر قوم کا مزاج جانتے ہیں کس کیساتھ کس طرح چلنا ہے، ہم دھرتی کے بچے ہیں، میرا نام ای سی ایل میں ڈالنے کی ضرورت نہیں تھی ،میں نے تو ضمانت کے وقت ہی اپنا پاسپورٹ جمع کرادیا تھا،

بھٹو نے نیو کلیئر پروگرام شروع نہ کیا ہوتا تو جو کشمیر میں ہورہا ہے یہ ہمارے ساتھ ہوسکتا تھا،کارکن مضبوط رہیں میں ان سے ڈرنے والا نہیں ہوں۔کشمور میں پیپلزپارٹی کے کارکنان سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین و سابق صدر آصف علی زرداری نے کہا کہ بولی میری میٹھی ہے لیکن اسلام آباد میں بیٹھے گونگے بہروں کو مخاطب کرنے کیلئے اردو میں بولتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ گونگے بہرے نہیں سمجھتے، ہمیں یہ جتنا کاٹیں گے ماریں گے ہم اور بڑھیں گے، انہوں نے بھٹو کو شہید کیا، اس کے باوجود بی بی کو نہیں روک سکے، دو مرتبہ بی بی کی حکومت گرائی گئی لیکن یہ میری حکومت نہیں گراسکے، میں نے پانچ سال حکومت کرکے دکھائی، پاکستان کیلئے کام کیے، ہم نے متفقہ طور پر بجٹ صوبوں میں بانٹا جس سے تمام صوبوں کو فائدہ ہوا۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے اپنے دور میں پانچ پل بنائے اب چھٹا بنائیں گے لیکن وہاں جو بیٹھے ہیں ان کو بات سمجھ نہیں آتی ۔ انہوں نے کہا کہ ہماری تاریخ میں جب بھی کسی نے ملک اور ملکی ترقی کیلئے کام کیا تو اسٹیبلشمنٹ نے ان سے اچھا سلوک نہیں کیا لیکن ہمیں اس سے فرق نہیں پڑتا، ہم اس سے نہیں ڈرتے۔ انہوں نے کہا کہ گیس کی فیلڈز میری نہیں ہیں، ایک دن آئیگا جب سندھ اپنی کمپنی بنائیگا اور اپنی گیس نکالے گا جس طرح ہم نے کوئلہ نکالا اور اس میں عوام کو پارٹنر شپ دی، اس میں میرا کوئی حصہ نہیں، یہ دھندا آپ کا ہے ہمارا نہیں،آپ ہر چیز میں ٹانگ اڑاتے ہیں، ہم زار دار ہیں اور

اپنے حال میں خوش رہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ ہمیں پکڑے ہوئے ہیں کہ ہم باہر نہیں جاسکتے۔ انہوں نے کہا کہ میرا نام تو ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں ڈالنے کی ضرورت ہی نہیں تھی ،میں نے تو ضمانت کے وقت ہی اپنا پاسپورٹ جمع کرادیا تھا ۔ انہوں نے کہاکہ تم نے بینڈ بجانا ہے اور گانا گانا ہے تو کرو، دیکھتے ہیں، یہ راگ تب شروع کیاگیا جب الیکشن ہورہا تھا لیکن اس سے میرے ووٹر کے حوصلے پست نہیں ہوں گے، انہیں میری نیت پتا ہے، مجھے گڑھی خدا بخش میں دفن ہونا ہے، بھٹو اور

بی بی کو حساب دینا ہے، ہم اپنی دھرتی اور عوام کی خاطر لڑرہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آپ سیاسی اداروں کو ختم کرنے میں لگے ہو تو کیا سمجھاؤں، اگر آپ کے پاس عقل نہیں تو کیا کروں، یہ میری سننے اور سمجھنے کیلئے بھی تیار نہیں، ہم تو آگے بھی دیکھتے ہیں اور پیچھے بھی، ہم ہر قوم کا مزاج جانتے ہیں کہ کس کے ساتھ کس طرح چلنا ہے، ہم دھرتی کے بچے ہیں، آپ نے کبھی کراچی کی لہریں نہیں دیکھیں۔سابق صدر نے کہا کہ ہمارا ایف بی آر تگڑا تھا، آپ کے اداروں اور حکومت میں مسئلہ ہے،

جس کو چاہیں بٹھادیں اس طرح حکومت نہیں چلتی۔آصف زرداری نے کہاکہ آپ کی آبادی اتنی نہیں جتنی دکھائی گئی بلکہ اس سے زیادہ ہے، ہمارا اسلام آبادی روکنے کی اجازت نہیں دیتا، کوئی میرے کہنے پر آبادی نہیں روکے گا، جو آبادی چالیس سال بعد ہونی ہے مجھے اس حساب سے فیصلے کرنے ہیں، یہ چالیس سال آگے کا دیکھ ہی نہیں سکتے، اس لئے بھٹو نے نیو کلیئر پروگرام شروع کیا، انہیں نظر آرہا تھا کہ کہیں ایسا نہ ہو کہ ہمارا پڑوسی ہمیں غلام بنالے، اگر بی بی اور بھٹو نہ ہوتے تو جو کشمیر میں ہورہا ہے یہ ہمارے ساتھ ہوسکتا تھا۔انہوں نے کارکنوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ مضبوط رہیں میں ان سے ڈرنے والا نہیں ہوں۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)


ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…