جمعہ‬‮ ، 15 اگست‬‮ 2025 

اسے فوراََ ڈیتھ سیل میں منتقل کردو۔۔ چیف جسٹس نے کراچی جیل میں ایک قیدی کو سزائے موت کی کوٹھڑی میں کیوں بھیج دیا ؟ یہ قیدی کون ہے؟

datetime 27  اکتوبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(بیورورپورٹ) اسے فوری ڈیتھ سیل میں منتقل کرو، چیف جسٹس ملیر لانڈھی جیل کے دورے کے موقع پر شاہ رخ جتوئی کو بی کلاس میں دیکھ کر برہم ہو گئے، فوری طور پر حکم جاری کر دیا۔ تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس آف پاکستان نے آج کراچی سپریم کورٹ رجسٹری میں کئی مقدمات کی سماعت کی ۔ چیف جسٹس آف پاکستان نے اپنے دورہ کراچی کے موقع پر ملیر لانڈھی جیل کا بھی

دورہ کیا اور وہاں انتظامات کا جائزہ لیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق چیف جسٹس نے ملیر جیل میں قید سزائے موت کے مجرم شاہ رخ جتوئی کی بی کلاس دیکھ کر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ قتل کیس کے مجرم کو جیل میں اتنی سہولت کس بنا پرفراہم کی جارہی ہے، یہ سزائے موت کا مجرم ہے اسے بی کلاس کیسے دی۔ چیف جسٹس نےآئی جی جیل خانہ جات سے رپورٹ طلب کرتے ہوئے شاہ رخ جتوئی کو ڈیتھ سیل منتقل کرنے کا حکم دے دیا۔چیف جسٹس کے دورہ لانڈھی جیل کے موقع پر جیل انتظامیہ نے میڈیا نمائندگان کو جیل میں اندر جانے سے روک دیا۔ چیف جسٹس نے ملیر جیل میں قید سزائے موت کے مجرم شاہ رخ جتوئی کی بی کلاس دیکھ کر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ قتل کیس کے مجرم کو جیل میں اتنی سہولت کس بنا پرفراہم کی جارہی ہے، یہ سزائے موت کا مجرم ہے اسے بی کلاس کیسے دی۔ چیف جسٹس نےآئی جی جیل خانہ جات سے رپورٹ طلب کرتے ہوئے شاہ رخ جتوئی کو ڈیتھ سیل منتقل کرنے کا حکم دے دیا۔چیف جسٹس کے دورہ لانڈھی جیل کے موقع پر جیل انتظامیہ نے میڈیا نمائندگان کو جیل میں اندر جانے سے روک دیا۔چیف جسٹس نے آئی جی جیل خانہ جات کو فوری طور پر سپریم کورٹ کراچی رجسٹری طلب کر لیا جس پر قائمقام آئی جی جیل خانہ عدالت میں پیش ہو گئے ۔ چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ سزائے موت کے ایک قیدی کو اتنی سہولیات کیوں دی گئی ہیں؟ چیف جسٹس نے جیل سپرنٹنڈنٹ کو فوری طور پر معطل کرنے کا حکم دیدیا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



شیلا کے ساتھ دو گھنٹے


شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…