اسلام آباد (این این آئی) چینی کمپنی نے پاکستان کے اندر موجودہ حکومت کے 50 لاکھ گھروں کی تعمیر کے منصوبے میں سرمایہ کاری میں دلچسپی ظاہر کی ہے جبکہ وفاقی وزیر منصوبہ بندی، ترقی و اصلاحات مخدوم خسرو بختیار نے کہا ہے کہ سی پیک کے تحت پن بجلی منصوبوں کو ترقی دینا اولین ترجیح ہے ٗ معاشی ترقی کے ساتھ پاکستان میں توانائی کے ضروریات میں اضافہ ہو رہا ہے ۔
وہ چین کی گازوبا کارپوریشن کے ایک وفد سے ملاقات کے دوران بات چیت کررہے تھے۔ چینی کمپنی کے وفد کی سربراہی مارکیٹنگ صد برائے جنوبی ایشیاء وانگ بو کررہے تھے۔ وفاقی وزیر مخدوم خسرو بختیار نے کہا کہ معاشی ترقی کے ساتھ پاکستان میں توانائی کے ضروریات میں اضافہ ہو رہا ہے، اس اضافہ کو مدنظر رکھتے ہوئے حکومت پن بجلی منصوبوں کی تعمیر پر بھرپور توجہ دے رہی ہے، اس ضمن میں سی پیک کی بجلی منصوبوں کی فہرست میں آزاد پتن اور محل ہائیڈرو پراجیکٹس کی شمولیت کی تجویز دیدی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کی رہنمائی میں حکومت داسو ہائیڈرو پراجیکٹ پر کام کی رفتار تیز کرنے پر توجہ دے رہی ہے کیونکہ اس میگا منصوبے کی بدولت پانی ذخیرہ کرنے اور بجلی پیدا کرنے کے وسیع مواقع دستیاب ہوں گے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ حکومت مقامی و دیگر ذرائعوں سے بجلی کے حصول ممکن بنانے کیلئے پالیسی سازی پر کام کررہی ہے تاکہ بلوچستان اور ملک کے دور دراز علاقوں میں عوام کو بجلی کی سہولت فراہم کی جاسکیں، اس ضمن میں سولر پینلز بنانے والی غیر ملکی کمپنیوں کو پاکستان کے اندر پلانٹس لگانے کی دعوت دی جائے گی تاکہ مقامی سطح پرسستے پینلز کی فراہمی ممکن بنائی جائے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ بجلی کی پیدوار میں اضافہ کے ساتھ ساتھ ٹرانسمشن اور تقسیم کے نظام کو بہتر بنانے کیلئے جامع منصوبہ بندی کی جارہی ہے تاکہ لائن لاسز اور گردشی قرضوں پر قابو پایا جاسکے۔
ملاقات کے دوران چینی کمپنی کے نمائندگان نے وفاقی وزیر کو پاکستان میں جاری منصوبے بالخصوص سکی کناری پراجیکٹ کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی۔ کمپنی نے پاکستان کے اندر صوبائی و وفاقی حکومت کے ساتھ مل کر توانائی کے شعبہ میں سرمایہ کاری جاری رکھنے کا عزم ظاہر کیا۔ کمپنی نے پاکستان کے اندر موجودہ حکومت کے 50 لاکھ گھروں کی تعمیر کے منصوبے میں سرمایہ کاری میں دلچسپی بھی ظاہر کی۔