اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)میں آج قومی اسمبلی میں اور مجھے باہر رکھنے کے خواہشمند خود کہیں اور ہیں، شیخ رشید کے حلف اٹھانے سے قبل ہی ن لیگ اور فضل الرحمن پر جارحانہ حملے۔ تفصیلات کے مطابق آج پندرویں قومی اسمبلی کا پہلا اجلاس جاری ہے جس میں نو منتخب اراکین اسمبلی نے حلف اٹھایا جبکہ سپیکر ڈائس پر جا کر دستخط کرنے کا عمل جاری ہے۔ اسمبلی اجلاس میں
حلف اٹھانے کیلئے نو منتخب اراکین اسمبلی پہنچے جبکہ اس موقع پر اراکین نے میڈیا سے بھی گفتگو کی۔ عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد اسمبلی اجلاس میں شرکت کیلئے جب پہنچے تو انہوں نے میڈیا نمائندوں سے بھی گفتگو کی اور سوالات کے جواب دئیے۔ شیخ رشید احمد کا کہنا تھا کہ میں آج قومی اسمبلی میں ہوں اور مجھے باہر رکھنے کے خواہشمند خود کہیں اور ہیں ۔ اس موقع پر شیخ رشید نےایک سوال کا جواب دیتے ہوئے فضل الرحمن آج لال حویلی آکر جشن دیکھیں ۔ 40سال سے پارلیمانی سیاست کا حصہ رہنے والے فضل الرحمن نے کونسی تلوار چلائی جو اب چلانی تھی۔ شیخ رشید احمد نے اس موقع پر کہا کہ کابینہ میں شمولیت اور وزارت کی صوابدید عمران خان کی ہے میں اس حوالے سے کوئی خواہش ظاہر نہیں کروں گا۔ شیخ رشید احمد نے اس موقع پر راولپنڈی کی عوام اور تحریک انصاف کا شکریہ بھی ادا کیا۔ واضح رہے کہ پندرویں قومی اسمبلی کا پہلا اجلاس آج پارلیمنت ہائوس اسلام آباد میں سپیکر ایاز صادق کی زیر صدارت منعقد ہو رہا ہے ۔ اجلاس میں نو منتخب اراکین اسمبلی آج حلف اٹھائیں گے۔قومی اسمبلی اجلاس کے موقع پر بلاول اور آصف زرداری بھی موجود ہیں اور دونوں باپ بیٹے کارنر سیٹس پر موجود ہیں۔ آصف زرداری کے ساتھ نوید قمر موجود ہیں جبکہ بلاول اور شہباز ایک ہی قطار میں موجود ہیں لیکن دونوں کے درمیان نفیسہ شاہ
اور رانا تنویر موجود ہیں۔ جبکہ تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان بھی اجلاس کے موقع پر موجود ہیں اور انہوں نے سفید شلوار قمیض پہن رکھی ہے ان کے ایک جانب کارنر پر شیریں مزاری جبکہ دوسری جانب شاہ محمود قریشی نشست پر براجمان ہیں۔ عمران خان اس نشست پر بیٹھے ہیں جہاں کبھی نواز شریف بیٹھا کرتے تھے۔پندرویں قومی اسمبلی کا پہلے اجلاس میں سپیکر ایاز صادق
نے جیسے ہی اردو حروف تہجی کےحساب سے اراکین کو سیکرٹری قومی اسمبلی کے پاس آکر حلف اٹھانے کے بعد دستخط کرنے کیلئے بلایا تو سیکرٹری قومی اسمبلی نے ایسی شخصیت کو سب سے پہلے بلا لیا کہ اسمبلی ہال نعروں سے گونج اٹھا، تالیوں اور ڈیسک بج اٹھے۔ تفصیلات کے مطابق پندرویں قومی اسمبلی کے پہلے اجلاس میں نو منتخب اراکین اسمبلی نے حلف اٹھا لیا ہے ،
حلف اٹھانے کے بعد سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے اراکین اسمبلی کو اردو حروف تہجی کے حساسب سے سیکرٹری قومی اسمبلی کے پاس آکر حلف اٹھانے کے بعد ستخط کرنے کے آرڈر جاری کئے تو سیکرٹری قومی اسمبلی نے سب سے پہلے آصف زرداری کانام پکارتے ہوئے انہیں دستخط کیلئے سپیکر ڈائس پر بلایا تو اس موقع پر ہال بھرپور تالیوں اور ڈیسک بجانے کی آوازوں سے گونج اٹھا جبکہ جیسے ہی آصف زرداری نے دستخط شروع کئے تو ہال میں موجود پیپلزپارٹی کی خاتون رہنما نے اس قدر زوردار آواز میں جئے بھٹو کا نعرہ لگایا کہ پورا ہال گونج اٹھا۔