پیر‬‮ ، 21 اپریل‬‮ 2025 

پاک چین اقتصادی راہداری کے قرض کی ادائیگی کی تیاری

datetime 12  اگست‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)نئی حکومت سے قبل بیوروکریٹس بیل آؤٹ بیکج بالخصوص پاک-چین اقتصادی راہداری (سی پی) کے قرض کی ادائیگی کی تفصیلات کے حوالے سے کام کرنے میں مصروف ہیں۔ ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق بیورو کریٹس کی جانب سے تیار کیے جانے والے خاکے میں 2018 سے 2023 تک کے زرمبادلہ کے حوالے سے ممکنہ طور پر اٹھائے جانے والے اقدامات سے متعلق معلومات موجود ہیں۔

واضح رہے کہ سی پیک منصوبے کے لیے چینی قرض کی ادائیگی کا مسئلہ اس وقت منظر عام پر آیا جب امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ نے عالمی مالیاتی ادارے آئی ایم ایف کو خبردار کیا تھا کہ پاکستان عالمی ادارے کے بیل آؤٹ پیکج کی مدد سے بھاری چینی قرضوں کو ادا کرے گا۔ پاکستان اور چین کے درمیان سی پیک منصوبے کے تحت ابتدائی طور پر 47 ارب ڈالر کا معاہدہ ہوا تھا جس میں سے مسلم لیگ (ن) کی حکومت کے اختتام تک 22 ارب ڈالر کے منصوبے کے معاہدوں کی تکمیل ہوچکی ہے۔ سی پیک منصوبہ: 22 ارب روپے کے خصوصی فنڈز پر سوالات اٹھ گئے توانائی سیکٹر میں 12 ارب 25 کروڑ ڈالر کے منصوبے کے معاہدے مکمل ہوچکے ہیں جبکہ 11 ارب 34 کروڑ ڈالر کے منصوبوں کے معاہدوں کی تکمیل اب تک نہیں ہوئی۔ توانائی شعبے میں ہی 6 منصوبے فعال ہو چکے ہیں اور ان سے بجلی کی پیدوار بھی شروع ہوگئی ہے جس کے باعث پاکستان پر ان منصوبوں کی ادائیگی واجب الادا ہے، جو رواں مالی سال ادا کی جائے گی۔ اب تک پن بجلی کے 3، کوئلے کے 2 اور شمسی توانائی کے ایک منصوبے سے 3 ہزار 8 سو 39 میگا واٹ بجلی کی پیدوار جاری ہے۔ تاہم ان منصوبوں سمیت دیگر منصوبوں کی ادائیگی 25 سے 30 سال کے عرصے پر محیط ہے، جس کی اقساط ایک سال میں 2 مرتبہ ادا کی جائیں گی، تاہم تخمینہ لگایا گیا ہے کہ سی پیک کے منصوبے کی ششماہی قسط 7 کروڑ 15 لاکھ ڈالر تک ہو سکتی ہے۔ آئی ایم ایف بیل آؤٹ پیکیج: وزیرخارجہ نے امریکی بیان مسترد کردیا وزیرِ اعظم سیکریٹریٹ میں موجود ذرائع نے ڈان سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ رقوم کی ادائیگی چینی کرنسی میں بھی کی جاسکتی ہے، تاہم منصوبوں کی ادائیگی تب شروع ہوگی جب منصوبے مکمل طور پر فعال ہوجائیں گے۔ ذرائع نے بتایا کہ سڑکوں، ریلوے، ماس ٹرانزٹ، پی ایس ڈی پی یا ایس پی ای سی اور گوادر کا کوئی بھی منصوبہ ابھی تک مکمل نہیں ہوا ہے۔ ادھر پہلے سے لے وصول کیے گئے قرض کی ادائیگی کے لیے متبادل منصوبے کے طور پر نئی حکومت کو متعدد تجاویز پیش کے جانے کا امکان ہے۔

موضوعات:



کالم



ڈیتھ بیڈ


ٹام کی زندگی شان دار تھی‘ اللہ تعالیٰ نے اس کی…

اگر آپ بچیں گے تو

جیک برگ مین امریکی ریاست مشی گن سے تعلق رکھتے…

81فیصد

یہ دو تین سال پہلے کی بات ہے‘ میرے موبائل فون…

معافی اور توبہ

’’ اچھا تم بتائو اللہ تعالیٰ نے انسان کو سب سے…

یوٹیوبرز کے ہاتھوں یرغمالی پارٹی

عمران خان اور ریاست کے درمیان دوریاں ختم کرنے…

بل فائیٹنگ

مجھے ایک بار سپین میں بل فائٹنگ دیکھنے کا اتفاق…

زلزلے کیوں آتے ہیں

جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…

چانس

آپ مورگن فری مین کی کہانی بھی سنیے‘ یہ ہالی ووڈ…

جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ

میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…