اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) میںنے آپ کو خیبرپختونخواہ کی وزارت اعلیٰ کے لیے نامزد کر کے دراصل پارٹی کو یہ پیغام دیا ہےکہ میں صوبے میں کوئی بہت بڑا بریک تھرو کرنا چاہتا ہوں اور ہمارا دعویٰ جو ہے کہ ہم روایتی سیاست نہیں کریں گے تو یہ ہماری غیر روایتی سیاست کا ایک ثبوت ہے، عمران خان اور وزیراعلیٰ خیبرپختونخواہ کیلئے نامزد محمود خان کے درمیان دلچسپ گفتگو
کی روداد حامد میر سامنے لے آئے۔ تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے معروف صحافی حامد میر نے عمران خان اور وزیراعلیٰ خیبرپختونخواہ کے عہدے کیلئے نامزد محمود خان کے درمیان ہونیوالی دلچسپ گفتگو کی روداد سے متعلق بتاتے ہوئے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے رکن اسمبلی اور نامزد وزیر اعلیٰ خیبرپختونخواہ محمود خان کو یہی کہا ہے کہ میںنے آپ کو خیبرپختونخواہ کی وزارت اعلیٰ کے لیے نامزد کر کے دراصل پارٹی کو یہ پیغام دیا ہےکہ میں صوبے میں کوئی بہت بڑا بریک تھرو کرنا چاہتا ہوں اور یہ جو ہمارا دعویٰ ہے کہ ہم روایتی سیاست نہیں کریں گے تو یہ ہماری غیر روایتی سیاست کا ایک ثبوت ہے۔حامد میر کا کہنا تھا کہ خیبرپختونخواہ میں پہلی مرتبہ وزیر اعلیٰ کے لیے ایک ایسا آدمی لایا گیا ہے جس کا تعلق مالاکنڈ ڈویژن سے ، سوات سے ہے۔ مالاکنڈ ڈویژن سے آج تک کسی کو وزیراعلیٰ نہیں بنایا گیا۔حامد میر کا کہنا تھا کہ عمران خان نے اپنی پارٹی کو کہہ دیا ہے کہ پارٹی نے حکومت چلانی ہے حکومت نے پارٹی کو نہیں چلانا ، ہم دیکھیں گے کہ اس دور حکومت میں حکومت اور پارٹی ساتھ ساتھ رہیں گے۔معروف صحافی کا مزید کہنا تھا کہ سوات وہ علاقہ ہے جو بہت زیادہ دہشتگردی کا شکار رہا ۔ یہ وہ علاقہ ہے جہاں 2009ء میں طالبان کا قبضہ تھا، اورمٹہ میں طالبان لوگوں کو قتل کر کے ان کی
لاشیں کھمبوں پر لٹکا دیتے تھے، اس علاقہ میں محمود خان نے سیاست کی ہے۔ 2008ء میں محمود خان اس علاقہ میں کونسلر بھی منتخب ہوئے تھے۔ کونسلر کی حیثیت سے شروع کر کے وہ رکن صوبائی اسمبلی بنے، جب انہوں نے2012میں پاکستان تحریک انصاف جوائن کی تو لوگوں نے ان کا مذاق اُڑاکرکہتے تھے کہ یہ تم کون سی پارٹی میں چلے گئے ہو؟۔عمران خان نے ایک غیر روایتی سیاستدان کو وزیر اعلیٰ نامزد کر کے سرپرائز دیدیا ہے عین ممکن ہے کہ پنجاب میں بھی وہ کوئی سرپرائز دیں گے۔