لاہور (ا ین این آئی)پاکستان انڈسٹریل اینڈ ٹریڈرز ایسوسی ایشنز فرنٹ (پیاف) نے نگران حکومت سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ(آج) یکم اگست سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے سے گریز کیا جائے، پچھلے چند ماہ میں پٹرولیم کی قیمتوں میں بار بار اضافے سے منفی اثرات آنا شروع ہو گئے ہیں اور تاجر و صنعتکار کی پیداواری لاگت میں بھی اضافہ شروع ہو گیا ہے،پٹرولیم مصنوعات کے لئے اوگرا کی قیمتوں
میں اضافے کی سمری کو رد کیا جائے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کا فیصلہ نئی حکومت پرچھوڑ دیا جائے،فیول کی قیمتوں میں پچھلے چند ماہ کے دوران بار بار اضافے سے صنعت و تجارت سے وابستہ تمام شعبہ جات پہلے ہی بری طرح متاثر ہیں ،عوام پہلے ہی پٹرولیم مصنوعات پر بھاری ٹیکسز ادا کر رہی ہے ۔ چیئرمین پیاف عرفان اقبال شیخ نے وائس چیئرمین خواجہ شاہزیب اکرم اور سیئنر وائس چیئرمین تنویر احمد صوفی کے ہمراہ ایک پریس ریلیز کے ذریعے نگران حکومت سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ حکومت اگر حقیقی معنوں میں عوام کو ریلیف دینا چاہتی ہے تو انٹر بینک میں ڈالر کی قدر میں کمی اور روپے کی قدر میں اضافہ کا فائدہ صارفین تک منتقل کیا جائے اور پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں واضح کمی کی جائے اورپیٹرولیم مصنوعات مہنگی کرنے کی بجائے ڈیوٹیز اور ٹیکسز کی شرح کم کرے، غیر پیداواری اخراجات میں کمی لائی جائے تاکہ پیداواری لاگت اور مہنگائی کم ہو سکے انھوں نے کہ کہ پٹرول صنعت و تجارت و زراعت کے لئے خام مال کا درجہ رکھتا ہے اور اسکی قیمتوں میں اضافے سے پیداواری لاگت میں مزید اضافہ ہو جائے گا۔انہوں نے کہا کہ فیول کی قیمتیں بڑھنے سے بجلی کی قیمت بھی بڑھ جاتی ہے اورمہنگی بجلی ،مہنگی پیدوار کا باعث ہے جس سے ملک میں ہوشربا مہنگائی میں اضافہ ہورہا ہے جس کی وجہ سے پاکستان عالمی منڈی میں دوسرے ممالک کا مقابلہ نہیں کرسکتا جس کی وجہ سے صنعتکاروں کو مالی نقصان کے ساتھ ساتھ حکومت کے ریونیو میں بھی کمی واقع ہورہی ہے ۔