نئی دہلی(انٹرنیشنل ڈیسک)بھارتی سپریم کورٹ نے وزیر اعظم مودی کی حکومت کو حکم دیا ہے کہ وہ ملک میں بلوائیوں کے ہاتھوں بار بار قتل کے واقعات کے خلاف نئی قانون سازی کرے۔ بھارت میں اس سال اب تک ایسے واقعات میں بائیس افراد کو ہلاک کیا جا چکا ہے۔بھارتی ٹی وی کے مطابق بھارت میں عام شہریوں کے قتل کے یہ قریب دو درجن واقعات ملک کے مختلف حصوں میں اس وقت رونما ہوئے جب مقامی باشندوں کے مشتعل گروہوں نے کسی نہ کسی شخص کو مشتبہ سمجھتے ہوئے اس پر حملہ کر دیا۔ان واقعات کی وجہ اکثر سوشل میڈیا پر پھیلنے
والی ایسی افواہیں بنیں کہ مثال کے طور پر کسی شہر میں بچوں کو اغوا کرنے والے مجرموں کے گروہ سرگرم تھے یا پھر کسی ضلع میں ایسے جرائم پیشہ گروہوں کے ارکان جگہ جگہ گھوم رہے تھے، جو مبینہ طور پر بچیوں اور عورتوں کو اغوا کر کے انہیں جسم فروشی کروانے والے گروہوں کے ہاتھ فروخت کر دیتے تھے۔لیکن اکثر واقعات میں ایسے عوامی دعوے سوشل میڈیا پر محض افواہیں ہی ثابت ہوئے تھے، تاہم ان افواہوں کے بعد بظاہر اپنے بچوں اور خواتین کی سلامتی کی وجہ سے تشویش کا شکار ہو جانے والے مشتعل شہریوں کے گروہ اب تک 22 افراد کو قتل کر چکے ہیں۔