دمشق(انٹرنیشنل ڈیسک) شام میں خانہ جنگی پر نظر رکھنے والی این جی او سیرین آبزرویٹری نے کہا ہے کہ امریکی افواج کی فضائی بمباری سے خواتین اور بچوں سمیت 25عام شہری جاں بحق جب کہ 30داعشی جنگجو ہلاک اور متعدد زخمی ہو گئے، اتحادی طیاروں کی بمباری میں عام شہریوں کی ہلاکت کی تحقیقات شروع کردی گئی ہے۔ بین الاقوامی ذرائع ابلاغ کا کہنا ہےکہ اتحادی طیاروں کی بمباری میں
عام شہریوں کی ہلاکت کی تحقیقات شروع کردی گئی ہے۔تفصیلات کے مطابق شام میں امریکی اتحاد کی فضائی بمباری کے نتیجے میں خواتین اور بچوں سمیت 55 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے۔شامی خانہ جنگی پر گہری نظررکھنے والی این جی او سیرین آبزرویٹری کے مطابق امریکی اتحادی طیاروں نے داعش کے خلاف کارروائی کے دوران عراقی سرحد کے قریبی علاقے السوسہ میں بمباری کی ہے۔لڑاکا طیاروں نے برف بنانے والی ایک فیکٹری اور اس کے اطراف میں بم برسائے جس سے 55 افراد ہلاک ہوگئے، مرنے والوں میں 30 داعش کے جنگجو اور 25 عام شہری ہیں۔امریکی اتحاد نے ایک تحریری بیان میں بمباری کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ امریکا اور اتحادی طیاروں نے عراقی سرحد کے قریب کارروائی کی ہے جس میں عام شہریوں کی ہلاکت کی تحقیقات شروع کردی گئی ہے۔بیان میں کہا گیا ہے کہ شہریوں کی ہلاکت کے حوالے سے تمام شواہد اکٹھے کرکے ابتدائی رپورٹس سویلین سیل کو بھیج دی گئی ہیں جو تمام تر پہلوں کا جائزہ لے کر انکوائری رپورٹ تیار کرے گی۔