قاہرہ (انٹرنیشنل ڈیسک)مصر کی ایک مقامی عدالت نے زیرحراست ایک مصری خاتون سیاح کو مصری عوام، مذہب کی توہین اور حیا سوز ویڈیو بنانے کے الزامات میں آٹھ سال قید کی سزا سنادی،غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق نیو مصر کے علاقے جنح کی ایک مقامی عدالت نے لبنانی خاتون سیاح منیٰ مذبوح کو حیا سوز ویڈیو بنانے، اْنہیں سوشل میڈیا پر شیئرکرنے، مصری عوام اور مذہب کی توہین
کرنے کے الزام میں 11 سال قید کی سزا سنائی گئی تھی تاہم بعد ازاں سزامیں تخفیف کرتے ہوئے اسے آٹھ سال کردیا گیا۔مصر کی کسی عدالت کی طرف سے یہ اپنی نوعیت کی انوکھی سزا ہے۔ عدالت نے خود ہی پہلے گیارہ سال قید کی سزا سنائی اور صرف ایک گھنٹے کے بعد سزا میں کمی کرتے ہوئے اسے آٹھ سال کردیا۔دوسری جانب مصری پراسیکیوشن کے حکام کا کہنا تھا کہ سزا پانے والی لبنانی خاتون کے وکیل اپنی موکلہ کو سنائی گئی سزا 29 جولائی تک اپیل عدالت میں چیلنج کرنے کا اعلان کیا ہے۔خیال رہے کہ لبنانی خاتون منیٰ مذبوح نے سماجی رابطوں کی ویب سائیٹ ’فیس بک‘ پر توہین آمیز اور متنازع ویڈیوز اپ لوڈ کی تھیں جن میں مصری عوام اور حکومت پر شدید تنقید کی گئی تھی اور ان کے خلاف نازیبا الفاظ کا استعمال کیا گیا تھا۔اس پر پراسیکیوٹر جنرل نے خاتون کو حراست میں لینے اور اسے سخت سزا دینے کی سفارش کی تھی۔ سزا پوری ہونے کے بعد اسے ملک سے بے دخل کردیا جائے گا۔ مصرمیں اپنی گرفتاری کے خوف سے مذبوح نے لبنان فرار ہونے کی کوشش کی مگر اسے گرفتار کرلیا گیا۔