لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان انڈسٹریل اینڈ ٹریڈرز ایسو سی ایشنز فرنٹ(پیاف) نے بجلی کی قیمت میں فی یونٹ1.22 روپے تک مہنگا کرنے کے فیصلے کو انڈسٹری کے لئے تباہ کن قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے بعد بجلی کے نرخ بھی بڑھا دیے گئے ہیں، حکومت پٹرولیم اور بجلی کی قیمتوں پر وصول کیے جانیوالے ٹیکسز کی شرح میں کمی لائے ۔
تاکہ ان اشیا کی قیمتیں کم ہو سکیں۔صنعت و تجارت کو ریلیف دینے کی بجائے بوجھ پر بوجھ ڈالنا غیر مناسب ہے پٹرولیم اور اب بجلی کی قیمتوں میں اضافے سے ہر شعبے پر منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں اور عوام ایک دم بڑھتی ہوئی مہنگائی سے پریشان ہیں،صنعتی شعبہ کو ریلیف دینے کے لئے بجلی گیس اور پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کیا گیا اضافہ واپس لیا جائے ۔قائم مقام چیئرمین پیاف خواجہ شاہزیب اکرم ،سینئر وائس چیئر مین تنویر احمد صوفی نے اپنے بیان میں نیپرا کی طرف سے بجلی کی قیمتوں میں اضافہ کی خبروں پر تشولش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ صنعتی و کمرشل مقاصد کے لئے بجلی کی قیمتوں میں اضافہ پیداواری لاگت میں مزید اضافے کا باعث بنے گا اور اس کا بالواسطہ اثر عوام پر پڑے گا کیونکہ انڈسٹریز کی پیداواری لاگت جو پہلے ہی خطے میں دیگر ممالک کی نسبت زیادہ ہے اسمیں مزیداضافہ ہو جائے گاجبکہ انڈسٹری اس کی متحمل نہیں ہوسکتی۔ مہنگی بجلی و گیس کے باعث ملکی صنعتیں پہلے ہی مشکلات کا شکار ہیں اور اشیاء کی پیداواری لاگت میں اضافہ سے ملکی برآمدات میں مسلسل کمی کا سامنا ہے جس سے زرمبادلہ کے ذخائر میں بھی کمی واقع ہورہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں پیداوری لاگت اپنے ہمسایہ ممالک( انڈیا، تھائی لیند ،چین، بنگلہ دیش وغیرہ ) کے مقابلے میں پہلے ہی بہت زیادہ ہے۔ بجلی کی قیمت میں حالیہ اضافہ سے پاکستان مقابلے کی دوڑسے باہر ہو سکتا ہے اور اپنے مقامی و بین الاقو امی آرڈرز بھی سے محرم ہوجائے گا۔انہوں نے کہا کہ پاکستان بین الاقوامی مارکیٹ میں ان ممالک سے اپنی مصنوعات کا مقابلہ نہیں کرپا رہا اسی لیے ملکی برآمدات کمی کا شکار ہیں ۔ملکی برآمدات میں اضافہ کیلئے بجلی گیس کی قیمتوں میں اضافہ نہیں بلکہ کمی کی جائے تاکہ تجارتی خسارہ کم ہوسکے ۔پیاف کے لیڈران نے حکومت سے ایپل کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگلے ماہ سے بجلی کی قیمتوں میں اضافہ کی منظوری واپس لی جائے ۔