واشنگٹن (نیوز ڈیسک) امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ شمالی کوریا نے 200 امریکی فوجیوں کی باقیات امریکہ کے حوالے کردی ہیں جو لگ بھگ 65 سال قبل جنگِ کوریا کے دوران لاپتا ہوگئے تھے۔میڈیارپورٹس کے مطابق صدر ٹرمپ نے فوجیوں کی باقیات کی واپسی کا اعلان ریاست منی سوٹا کے شہر ڈلوتھ میں اپنے حامیوں کے ایک جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کیا
تاہم امریکی فوج نے تاحال باقیات کی اس واپسی کے متعلق کوئی باضابطہ بیان جاری نہیں کیا ۔اس جنگ میں شریک 7700 امریکی فوجیوں کا کوئی پتا نہیں چل سکا اور ان میں سے زیادہ تر ان علاقوں میں تعینات تھے جو اب شمالی کوریا کی حدود میں ہیں۔غیر ملکی جنگوں میں حصہ لینے والے امریکی فوجیوں کی تنظیم ‘وی ایف ڈبلیو’ کے مطابق امریکہ اور شمالی کوریا کے درمیان طے پانے والے ایک معاہدے کے تحت 1990ء سے 2005ء کے عرصے میں 229 لاپتا سپاہیوں کی باقیات امریکہ واپس لائی گئی تھیں جب کہ اور بہت سی باقیات کی شناخت کر لی گئی تھی۔لیکن دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات خراب ہونے کے بعد یہ سلسلہ معطل ہو گیا تھا۔گزشتہ ہفتے سنگاپور میں سربراہ ملاقات کے بعد صدر ٹرمپ نے کہا تھا کہ امریکی فوجیوں کی باقیات کی وطن واپسی کا سلسلہ فوری طور پر شروع ہو جائے گا۔ امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ شمالی کوریا نے 200 امریکی فوجیوں کی باقیات امریکہ کے حوالے کردی ہیں جو لگ بھگ 65 سال قبل جنگِ کوریا کے دوران لاپتا ہوگئے تھے۔میڈیارپورٹس کے مطابق صدر ٹرمپ نے فوجیوں کی باقیات کی واپسی کا اعلان ریاست منی سوٹا کے شہر ڈلوتھ میں اپنے حامیوں کے ایک جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کیا تاہم امریکی فوج نے تاحال باقیات کی اس واپسی کے متعلق کوئی باضابطہ بیان جاری نہیں کیا ۔