ملتان(نیوز ڈیسک) سینئر سیاسی رہنما جاوید ہاشمی جو کہ مسلم لیگ چھوڑ کر تحریک انصاف میں شامل ہو گئے تھے اور اس کے بعد تحریک انصاف کی قیادت سے اختلاف کے باعث انہوں نے تحریک انصاف کو بھی چھوڑ دیا تھا، انہوں نے گزشتہ روز دوبارہ مسلم لیگ (ن) میں شمولیت اختیار کر لی ہے، ان کی دوبارہ مسلم لیگ میں شمولیت کے باعث ملتان میں جلسہ کے موقع پر پارٹی کے اندرونی اختلافات سامنے آتے رہے
اور جلسہ کو کسی بھی بدنظمی سے بچانے کے لیے میئر ملتان کے بھائی و سابق صوبائی وزیر چودھری وحید ارائیں کو سٹیج پر آکر اعلان کرنا پڑا کہ جلسہ میں نواز شریف، شہباز شریف اور مریم نواز کے علاوہ کسی بھی مقامی لیڈر یا ایم این اے، ایم پی اے کا نعرہ لگانے سے گریز کیا جائے۔ واضح رہے کہ مسلم لیگ (ن) کے ملتان سے ممبر صوبائی اسمبلی عباس راں نے جلسے میں شرکت نہیں کی۔جلسہ میں ناقص انتظامات کی وجہ سے شرکاء کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ جلسہ کی سکیورٹی کے لئے 2656 پولیس افسران و اہلکاران نے ڈیوٹی سرانجام دی۔سپیشل برانچ کی طرف سے جلسہ گاہ کی سوئپنگ کی گئی۔جلسہ گاہ پہنچنے کیلئے وی آئی پیز کیلئے 4 مختلف روٹس بنائے گئے تھے۔نواز شریف سمیت دیگر قائدین کے جلسہ گاہ پہنچنے سے قبل سٹیج پر مئیر گروپ (چودھری وحید ارائیں) قابض رہا۔ جاوید ہاشمی کی جلسہ گاہ آمد پر سٹیج سیکرٹری چودھری وحید ارائیں نے کہا کہ جاوید ہاشمی کو ان کے اپنے ہی گھر میں خوش آمدید کہتے ہیں۔دوسری طرف جلسہ میں شرکت نہ کرنے والے ناراض ایم پی اے ملک مظہر عباس راں نے تحریک انصاف میں شامل ہونے کا فیصلہ کرتے ہوئے کہا کہ میں نے جو بھی فیصلہ کیا اپنے گروپ اور حلقہ کے عوام سے مشورے سے کیا، انہوں نے کہا کہ 1988ء سے میں اور شاہ محمود قریشی سیاسی حریف رہے ہیں لیکن اب وقت آ گیا ہے کہ مجھے شاہ محمود اور شاہ محمود کو میری ضرورت ہے۔