جمعہ‬‮ ، 12 ستمبر‬‮ 2025 

مقبوضہ کشمیر،کمسن آصفہ کی آبروریزی اور قتل، فارنزک ٹیسٹ رپورٹ نے گرفتارافراد کے المناک واقعے میں ملوث ہونے کی تصدیق کردی،لرزہ خیز انکشافات

datetime 21  اپریل‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

نئی دلی(مانیٹرنگ ڈیسک) نئی دلی کی فارنزک لیبارٹری نے مقبوضہ کشمیر کے ضلع کھوعہ میں کم عمر بچی آصفہ کی آبروریزی اور قتل میں گرفتا ر افرادکے المناک واقعے میں ملوث ہونے کی تصدیق کر دی ہے۔ کشمیر میڈیاسروس کے مطابق بھارتی انگریزی اخبار ’’انڈین ایکسپریس ‘‘ میں شائع ہونے والی ایک رپورٹ میں کہا گیا کہ فارنزک لیبارٹری میں جن اشیا کی ٹیسٹنگ کی گئی ان اندام نہانی کی

رطوبت، کم عمر بچی کی قمیض اور شلوار، جائے وقوعہ سے حاصل کی جانے والی مٹی اور خون کے نمونے شامل تھے۔  یہ نمونے یکم سے 21مارچ تک نئی دلی کی فارنزک لیبارٹری میں بھیجے گئے تھے۔ لیبارٹری کے ایک سینئر افسر نے تمام نمونوں کے ٹیسٹ مثبت آنے کی تصدیق کرتے ہوئے یہ بھی کہا ہے کہ مجرموں کے ڈی این اے ٹیسٹ بھی ان نموں سے میچ کر گئے ہیں۔افسر کے مطابق تمام ٹیسٹوں کی رپورٹ کشمیر پولیس کے کرائم برانچ میں 3اپریل کو جمع کرا دی گئی تھی۔یاد رہے کہ آصفہ کو ضلع کٹھوعہ کے علاقے رسانا سے روان برس دس جنوری کو اغوا کیا گیا تھا جبکہ 17جنوری کو اسکی مسخ شدہ لاش علاقے کے جنگل سے برآمد ہوئی تھی۔پولیس کے کرائم برانچ نے سپیشل پولیس افسر دیپک کھجوریہ اور دیگر بھارتی پولیس اہلکاروں کو بہیمانہ واقعے کا مجرم قرار دیتے ہوئے انکے خلاف عدالت میں چارج شیٹ جمع کرا دی ہے۔ واقعے کا ماسٹر مائڈ ایک ہندو انتہا پسند سابق بیورو کریٹ سنجے رام بتایا جا رہا ہے ۔ بے حرمتی اور قتل کا نشانہ بننے والی 8سالہ کم عمر بچی آصفہ کے حوالے سے میڈیکل رپورٹ میں یہ بات کہی گئی ہے کہ بچی کو اغوا کے بعد ایک مندر میں رکھا گیا تھا اور آبرو ریزی کے بعد اسے گلہ دبا کر قتل کیا گیا۔ واقعے کی تحقیقات سے یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ

اس بہیمانہ کارروائی کا مقصدکھٹوعہ میں رہائش پذیر مسلمانوں کو علاقہ چھوڑے پر مجبور کرنا تھا۔ جموں خطے کے ضلع کٹھوعہ میں ہندوؤں کی اکثریت ہے اور ہندو انتہا پسند تنظیموں کی طرف سے مجرموں کو بچانے کی سخت کوششیں کی جارہی ہیں جبکہ مقبوضہ علاقے میں مقائم کٹھ پتلی حکومت کی اتحادی تنظیم بھارتیہ جنتا پارٹی کے نام نہاد وزرا بھی مجرموں کے حق میں کھل کر آواز اٹھا رہے ہیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر


حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…