ہفتہ‬‮ ، 05 اکتوبر‬‮ 2024 

خانیوال میں چینی باشندوں کی جانب سے پولیس اہلکاروں پر تشدد کے واقعے کی انکوائری مکمل، قصور کس کا تھا؟ تفصیلات سامنے آ گئیں، سزا تجویز کر دی گئی

datetime 7  اپریل‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

خانیوال (مانیٹرنگ ڈیسک) ایم فور موٹروے کی تعمیر پر مامور چینی کمپنی بیکسن کے انجینئرز اور ورکرز کا سکیورٹی پر تعینات اہلکاروں سے جھگڑا ہوا تھا جسے ختم کروا دیا گیا ہے۔ ایک موقر قومی اخبار کے مطابق مفاہمت ہونے کے بعد چینی انجینئرز کی طرف سے پاکستانی سکیورٹی اہلکاروں کے اعزاز میں ایک عشائیہ دیا گیا اور کھیلوں کے مقابلوں کا انعقاد بھی کیا گیا۔یاد رہے کہ پاکستانی اہلکاروں پر چینی انجینئرز کا تشدد اور چینی انجینئرز کے دھرنے نے پورا ضلع بند کر دیاتھا،

صوبہ پنجاب کے ضلع بہاولپور سے فیصل آباد جانے والی ایم فور موٹروے کی تعمیر کرنے والے چینی انجینئرز کا سیکیورٹی پولیس کے ساتھ تنازع شدت اختیار کرگیا تھا، چینی انجینئرز نے سیکیورٹی اہلکاروں پر تشدد کیا جبکہ مذاکرات کی ناکامی کے بعد سڑک بھی بلاک کر دی تھی۔خانیوال میں موٹر وے ایم 4 کی تعمیر کا عمل بڑی تیزی سے جاری ہے تاہم گزشتہ شب چینی انجینئرز پولیس سیکیورٹی کے بغیر اپنے نورپور کیمپ سے باہر جانا چاہتے تھے۔ ان چینی انجینئرز کو نورپور کیمپ کے سیکیورٹی انچارج نے باہر جانے سے منع کر دیا جس کے بعد چینی انجینئرز اور چینی ورکرز نے نورپور میں موجود پولیس کیمپ کی گزشتہ شب بجلی کاٹ دی۔ آج صبح چینی انجینئرز اور ورکرز نے احتجاجاً ضلع خانیوال میں ایم 4 کے تمام منصوبوں پر نہ صرف کام بند کردیا بلکہ کبیر والا، شام کوٹ، نورپور، مخدوم پور روڈ سمیت اہم شاہراہوں کو بھی ہیوی مشنیری کے ذریعے بلاک کر دیا، جس کے باعث پورا ضلع بند ہوگیا۔ چینی مزدوروں کے احتجاج کے باعث سڑکوں پر گاڑیوں کی لمبی لمبی قطاریں لگ گئیں جبکہ مسافروں کو بھی شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔ اس صورت حال کو قابو کرنے کے لیے ڈی پی او رضوان عمر گوندل نے چینی انجینئرز کے ساتھ مذاکرات کیے جو کئی گھنٹے تک جاری رہے اور ناکام ہو گئے۔ ٹی وی ذرائع کے مطابق مذاکرات کی ناکامی کے بعد چینی مزدوروں نے احتجاج کا دائرہ کار وسیع کرنے کی بھی دھمکی دے دی۔

وزیراعلیٰ پنجاب شہباز کو احتجاج کرنے والے چینی انجینئرز نے لکھے گئے ایک خط میں دعویٰ کرتے ہوئے کہا کہ پولیس اہلکار انہیں کام کرنے سے روک رہے ہیں اور ان پر حملہ بھی کر دیا۔ نجی ٹی وی چینل کو موصول ہونے والی ویڈیو کے مطابق چینی مزدور سیکیورٹی اہلکاروں کو تشدد کا نشانہ بنا رہے ہیں، بعد میں چینی انجینئرز پولیس وین پر چڑھ کر غیر اخلاقی حرکت کرنے لگے جبکہ کمیپ میں انہوں نے پولیس سیکیورٹی اہلکار کو احتجاج کے دوران شدید تشدد کا نشانہ بھی بنایا۔ چینی کمپنی کی جانب سے دی گئی درخواست میں موقف سامنے آیا ہے کہ چینی مزدوروں نے جب کمیپ سے باہر جانے کی اجازت طلب کی تو انھیں پنجاب پولیس کے اسپیشل پروٹیکشن یونٹ (ایس پی یو) کے اہلکاروں نے منع کردیا۔

چینی کمپنی نے موقف اختیار کیا کہ ایس پی یو کے اہکاروں نے چینی مزدوروں کو تشدد کا نشانہ بنایا تاہم پولیس اہلکاروں نے تمام الزامات کو رد کرتے ہوئے اس کو بے بنیاد اور جھوٹ کا پلندہ قرار دیا۔ بعد ازاں پنجاب حکومت کو ڈی پی او خانیوال رضوان احمد گوندل نے چینی انجینئرز اور پولیس اہلکاروں میں جھگڑے کی رپورٹ پیش کر دی اور تجویز دی کہ سپیشل پروٹیکشن یونٹ کے اہلکاروں سے جھگڑنے والے چینی باشندوں کو ڈی پورٹ کردیا جائے، اپنی رپورٹ میں ڈی پی او نے پراجیکٹ منیجر سمیت چینی کمپنی کے حکام کو گناہ گار قرار دیا۔ پولیس افسر نے پنجاب حکومت کو تجویز دیتے ہوئے کہا کہ پانچوں اہلکاروں کو ناپسندیدہ شخصیت قراردے کر ڈی پورٹ کر دیا جائے اس کے علاوہ انہوں نے سکیورٹی اہلکاروں کی نور پور کیمپ سے تبادلے کی سفارش بھی کی۔

موضوعات:



کالم



ہماری آنکھیں کب کھلیں گے


یہ دو مختلف واقعات ہیں لیکن یہ دونوں کہیں نہ کہیں…

ہرقیمت پر

اگرتلہ بھارت کی پہاڑی ریاست تری پورہ کا دارالحکومت…

خوشحالی کے چھ اصول

وارن بفٹ دنیا کے نامور سرمایہ کار ہیں‘ یہ امریکا…

واسے پور

آپ اگر دو فلمیں دیکھ لیں تو آپ کوپاکستان کے موجودہ…

امیدوں کے جال میں پھنسا عمران خان

ایک پریشان حال شخص کسی بزرگ کے پاس گیا اور اپنی…

حرام خوری کی سزا

تائیوان کی کمپنی گولڈ اپالو نے 1995ء میں پیجر کے…

مولانا یونیورسٹی آف پالیٹکس اینڈ مینجمنٹ

مولانا فضل الرحمن کے پاس اس وقت قومی اسمبلی میں…

ایس آئی ایف سی کے لیےہنی سنگھ کا میسج

ہنی سنگھ انڈیا کے مشہور پنجابی سنگر اور ریپر…

راشد نواز جیسی خلائی مخلوق

آپ اعجاز صاحب کی مثال لیں‘ یہ پیشے کے لحاظ سے…

اگر لی کوآن یو کر سکتا ہے تو!(آخری حصہ)

لی کو آن یو اہل ترین اور بہترین لوگ سلیکٹ کرتا…

اگر لی کوآن یو کر سکتا ہے تو!

میرے پاس چند دن قبل سنگا پور سے ایک بزنس مین آئے‘…