لاہور( این این آئی )وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال نے کہا ہے کہ سیاستدان فریادی ہوتا ہے جو عوام کی فریاد لے کر ہر جگہ جاتا ہے ،ہم فریاد کرتے ہیںپاکستان کو ترقی کرنے دیں، ہمارا این آر او 20کروڑ عوام کے ساتھ ہے ،خدا کے لئے 70سال پہلے کے کھیل نہ کھیلے جائیں، ہر دفعہ انتخابات سے پہلے احتساب کا ڈرامہ رچایا جاتا ہے،کیا نیب کا ادارہ ساڑھے چار سال پہلے سو رہا تھا،احتساب نہیں پری پول دھاندلی کر رہا ہے ۔
پرویز مشرف سکیورٹی کا بہانہ نہ کریں،پاکستان آکر عدالتوں میں مقدمات کا سامنا کریں،چین پاکستان اقتصادی راہداری سے پاکستان کا پروفائل تبدیل ہوا ہے ،اس کے تحت مکمل ہونے والے منصوبے خطے کیلئے گیم چینچر ثابت ہوں گے،پاکستان نے مختصر مدت میں پیداواری نوعیت کے لئے تاریخی سرمایہ کاری کی ہے اور آنے والے تین چار سالوں میں ہماری شرح نمو بڑھے گی جس سے ہم اپنابوجھ اٹھانے کیلئے وسائل حاصل کر لیں گے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے پاکستان انڈسٹریل ٹیکنیکل اسسٹنٹ سنٹر میں’’ سی پیک اینڈ گرو تھ سمٹ‘‘ کے موضوع پر سیمینار اورخیابان اقبال میں نادرا ایگزیکٹو پاسپورٹ آفس کی افتتاحی تقریب سے خطاب اور میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ احسن اقبال نے کہا کہ سی پیک کوئی عام منصوبہ نہیں بلکہ دو قوموں کے اکٹھے کام کرنے کی علامت ہے ،یہ دونوں ممالک کے باہمی اعتماد اور دوستی کا ثبوت ہے ۔ پاکستان او رچین کی دوستی ہر مشکل وقت میں پوری اتری ہے ۔انہوں نے کہا کہ 2013ء میں پاکستان کو ہر شعبے میں ابتر صورتحال کا سامان تھا۔۔کوئی ملک پاکستان کو قرضہ دینے کوتیار نہیں تھا ،بقراط اور سقراط ٹی وی پر بیٹھ کر منفی پراپیگنڈہ کررہے تھے ۔چینی حکومت کے شکرگزار ہیں جس نے مسلم لیگ (ن) کی حکومت پر اعتماد کرکے 46ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کی ،وہ ملک جسے دہشتگردی کا گڑھ کہاجاتاتھا اب سرمایہ کاری کا گڑھ کہاجانے لگا ہے ۔
سی پیک کے بعد دنیا بھر کی کمپنیاں سرمایہ کاری کیلئے آئیں بلکہ پاکستان کو پرامن ملک تصور کررہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ سی پیک بھرپورتوانائی اور انفراسٹرکچر لایاہے ۔تھر میں 2019میں پہلا پاور پلانٹ پانچ ارب ڈالر کی سرمایہ کاری سے مکمل کریں گے جو ہر سال ایک ہزار میگاواٹ بجلی پیدا کرے گا اور ایک ہزار میگا واٹ ونڈ توانائی بنائیں گے۔انہوں نے کہا کہ سی پیک سے پاکستان میں بنیادی ڈھانچے کی ہیئت تبدیل ہو جائے گی ۔
سی پیک طویل المدتی مفاد پر مشتمل منصوبہ ہے،پانچ سال میں پاکستان کی شرح نمو 6فیصد تک پہنچ چکی ہے۔آج پاکستان دنیا میں معاشی طور پر ابھرتی ہوئی ریاست ہے۔انہوں نے کہا کہ گوادر پورٹ میں میری ٹائم ٹریڈ ، سٹیٹ آف آرٹ بزنس سنٹر بنائیں گے ،سمارٹ سٹی ہانگ کانگ کی طرح ہوں گے ،میری ٹائم ٹریڈ چین کے ساتھ ساتھ پورے خطے کیلئے ہو گی ،کاشغر کو بھی گوادر پورٹ سے فوائد حاصل ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ ہم تاریخ سے سیکھ رہے ہیں کیونکہ ہم نے بہت کچھ کھویاہے ،ہم غربت کا خاتمہ کریں گے اور بہت جلد ہاکستانی کو اس سے نجات مل جائے گی۔ انہوںنے کہا کہ ترقی و خوشحالی ہی اب پاکستان کی منزل ہے جس کیلئے سخت محنت کرنا ہو گی ،یہ سفر سیاسی استحکام کی بنیاد پر ہی ہوگا ،دھرنوں سے استحکام نہیں آئے گا ،لانگ مارچ ترقی کا ہونا چاہیے جس کی آج ملک کو سب سے زیادہ ضرورت ہے ۔
ملک کو اس وقت معاشی ترقی کے لانگ مارچ کی سخت ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ جس ملک میں بیس ،بائیس گھنٹے بجلی نہیں آتی تھی اب بجلی آتی ہے ،ملک کی شرح نمو 6فیصد ہو چکی ہے کیا یہ تبدیلی نہیں ہے۔انہوںنے کہا کہ معیشت ہومیوپیتھک نہیں ایلو پیتھک دوائی ہے ،ہائی گروتھ کے باعث برآمدات بڑھی ہیں جسے پورا کرنے کی صلاحیت ہے ۔انہوں نے مزید کہا کہ یہاں بدقسمتی سے حکومتوں کے مینڈیٹ کو عزت نہیں جاتی۔
جمہوری حکومتوں کو وقت پورا نہیں کرنے دیا جاتا ۔افغانستا ن میں حامد کرزئی نے اپنی مدت پوری کی اب اشرف غنی بھی مدت پوری کر رہے ہیں،لگتا ہے اگلے دس پندرہ سال میں افغانستان بھی ہم سے آگے نکل جائے گا ۔انہوںنے کہا کہ آج لاہور میں میںبینرز لگے دیکھے کے عمران آرہا ہے ،2018 کے بعد آپ بینرز دیکھیں گے عمران جا رہا ۔انہوںنے کہا کہ پرویز مشرف سکیورٹی کا بہانہ نہ کریں۔
پاکستان آکر عدالتوں میں مقدمات کا سامنا کریں،جنرل مشرف کو پاکستان میں مکمل سکیورٹی دی جائے گی وہ عدالت کا سامنا کرنے کا حوصلہ پیدا کریں ۔ انہوں نے کہا کہ آج نیب کی طرف سے اٹھائے جانے والے معاملات پر سوچین کہ ساڑھے چار سال پہلے کارروائی کیوں نہیں کی گئی ،نیب صرف ایک سیاسی جماعت کو ٹارگٹ کر رہا ہے تو اس کے حربے سمجھ آرہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ 18ویں ترمیم کی روشنی میں ہمیں وفاق اور صوبوں میںپالیسی سازی مرتب کر سکیں۔