اسلام آباد(آن لائن) مسلم لیگ(ن) کی حکومت انٹرنیشنل مانیٹر فنڈ ( آئی ایم ایف) کی جانب سے نئی بیل آؤٹ پیکج لینے سے قبل روپے کی قدر میں چار فیصد کمی لانے کی شرط پر رضامند ہو گئی ہے جس سے دیوالیہ پن جیسی صورت حال سے نمٹا جا سکے گا ۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق مشیر خزانہ مفتاح اسماعیل آئی ایم ایف سے معاونت نہ لینے کا بیان دے چکے ہیں تاہم آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ مالی سال 2017-18 اور 2018-19 میں پاکستان مشکلات سے دوچار ہو سکتا ہے ۔
مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ مستقبل قریب میں کرنسی میں مزید گراوٹ کا کوئی امکان نہیں تاہم مرکزی بینک اور وزارت خزانہ کی خبر رکھنے والے کہتے ہیں کہ اندرون و بیرون ملک لابنگ گروپس حکام کو جون سے قبل روپے کی قدر کم کرین کے لئے قائل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ اندر کی خبر رکھنے والے بتاتے ہیں کہ ادائیگیوں کے بحران اور بڑھتے ہوئے واجبات کو سنبھالنے کے لئے آئی ایم ایف سے 61 بلین ڈالر کی معاونت حاصل کی جائے گی ۔ یاد رہے کہ قابل اعتماد اور معتبر معاشی ٹیم کی غیر موجودگی میں دو آفیسرز طالب بلوچ اور خاقان نجیب کو وزارت خزانہ کے اہم فیصلے کرنے والوں کے طور خیال کیا جا رہا ہے ۔