منگل‬‮ ، 08 جولائی‬‮ 2025 

میکسیکو ، اجتماعی قبر سے 240افراد کی باقیات دریافت

datetime 26  مارچ‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

میکسیکو(آئی این پی)امریکی ریاست میکسیکو میں اجتماعی قبر سے 240افراد کی باقیات دریافت ہوئیں ہیں، گرفتار مشہور قاتل ’’سوپ میکر ‘‘300سے زیادہ افراد کو قتلکرنے کا اعتراف کر چکا ہے۔ قاتل مقتولین کو تیزاب میں گلا کر اسکا پانی سوپ کی طرح گٹر میں بہا دیتا تھا۔ علاقے میں 200کلو گرام انسانی ہڈیاں اور 16500لیٹر کے قریب انسانی فضلہ برآمد ہوا ہے۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق امریکی ریاست میکسیکو کے مقامی حکام نے یقین ظاہر کیا ہے کہ 2009 میں جس ہولناک اور انسانیت دشمن قاتل کو گرفتار کیا گیاتھا۔

اس نے اپنے ہاتھوں ہونے والے قتل عام کی تفصیلات بیان کی ہیں جس کے مطابق ’’سوپ میکر ‘‘کے نام سے مشہور یہ قاتل 300سے زیادہ افراد کو قتل کرچکا ہے جبکہ حکا م کا کہناہے کہ تیجوانا کے جس علاقے سے یہ اجتماعی قبر دریافت ہوئی ہیں، اس میں مجموعی طور پر 240افراد کی باقیات دفن ہیں۔ سانتیاگو میزا لوپیز نے جس بہیمانہ طریقے پر لوگوں کو قتل کرایا اور انہیں تیزاب میں گلانے کے بعد دفن کردیا اسکا تصور بھی محال ہے اور یہی وجہ ہے کہ اس قاتل کو مقامی حکام دی سوپ میکر کے نام سے یاد کرتے ہیں کیونکہ وہ مقتولین کو تیزاب میں گلا کر اسکا پانی سوپ کی طرح گٹر میں بہا دیتا تھا۔ واضح ہو کہ جس علاقے سے یہ اجتماعی قبریں ملی ہیں وہ سانتیاگو میزا لوپیز کاا ڈہ تھا اور اس علاقے کو الپوزیلرو کے نام سے جانا جاتا تھا۔ لوپیز کو 2009 میں جب گرفتار کیا گیا تھا تو پوری دنیا میں سنسنی پھیل گئی تھی کیونکہ اس نے اتنے زیادہ لوگوں کو موت کے گھاٹ اتارا تھا کہ سننے والوں کے رونگٹے بھی کھڑے ہوجاتے تھے۔ کہا جاتا ہے کہ جس علاقے میں یہ سرگرم تھا وہاں علاقے کے جرائم پیشہ گروہ کی طرف سے 300افراد کو سزائے موت سنائی گئی تھی اور اس سزا پر عمل کرانے کی ذمہ داری لوپیز نے لے لی تھی۔ اسکا کہناتھا کہ وہ لوگوں کو قتل کرنے کے بعد تیزا ب کے ڈرم میں انکی باقیات ڈال کر انہیں گلاتا تھا اور اسکے بعد ہڈیوں کو زیر زمین دفن کردیتا تھا جبکہ جو پانی بچ جاتا تھا اسے نالوں اور گٹر میں بہا دیا جاتا تھا۔

اب تک اس علاقے میں تقریباً200کلو گرام انسانی ہڈیاں اور 16500لیٹر کے قریب انسانی فضلہ برآمد کیا۔ جس علاقے سے یہ سب چیزیں برآمد ہوئی ہیں وہ ریاست میکسیکو کے باجا کیلیفورنیا علاقے میں واقع ہیں او راس علاقے کو چکن کواپ کہا جاتا ہے۔اس جرائم پیشہ گروہ نے جن لوگوں کو سزائے موت کا حکم سنایا تھا وہ منی لانڈرنگ، منظم جرائم اور منشیات کی بین الاقوامی اسمگلنگ میں ملوث تھے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ساڑھے چار سیکنڈ


نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…