اسلام آباد(مانیٹر نگ ڈیسک) آپ نے دیکھا ہوگا کہ متعدد افراد ناخن چبانے کے عادی ہوتے ہیں اور اسے کوئی اچھی عادت بھی نہیں سمجھا جاتا بلکہ ایک بدترین قسم کی لت قرار دیا جاتا ہے۔ سماجی اور ممکنہ طبی نقصانات سے قطع نظر دنیا بھر میں 30 فیصد افراد اس عادت کا شکار ہوتے ہیں۔ یہ عام مگر نروس عادت ناخنوں کے لیے تباہ کن ثابت ہوتی ہے جن کی ساخت خراب، سوجن اور انفیکشن کا خطرہ بڑھ جاتا ہے اور اگر آپ یا کوئی آپ کا پیارا اس کا شکار ہے تو اس سے چھٹکارا اتنا بھی مشکل نہیں۔
اپنے مقصد کو کامیاب کیسے بنائیں؟ ایسے مقاصد طے کریں جو آسان اور مخصوص ہوں، جیسے روزانہ ایک گلاس پانی اضافی پینا بانسبت روزمرہ میں زیادہ پانی پینے کا ہدف طے کرنا۔ ایک بار جب آپ ناخن کترنے کی عادت سے نجات کا فیصلہ کرلیا، تو چند منٹ کے لیے پختہ عزم کریں اور چند اہداف طے کریں۔ جیسے آغاز میں ایک گھنٹے تک ناخنوں کو منہ سے دور رکھنا اور بتدریج اس وقت کو 2، 3 اور ہفتوں یا مہینوں میں وقت بڑھاتے چلے جائیں۔ کچھ وقت لگے گا مگر اس عادت سے چھٹکارا مل جائے گا۔ مدد لیں اگر تو آپ عادتاً اس لت کے شکار ہیں تو اس بات کا امکان ہے کہ آپ کو یاد ہی نہیں ہوگا کہ عادت کیسے پڑی۔ عام طور پر یہ بچپن کی عادت ہوتی ہے جو لڑکپن میں پختہ ہوجاتی ہے اور پھر اس سے نجات مشکل ہوجاتی ہے۔ اگر یہ آپ کی فطرت کا حصہ بن چکی ہے تو آپ کو کسی دوست یا گھروالوں سے مدد لینی چاہیے۔ اپنے قریبی دوستوں سے اس لت کو چھوڑنے کے عزم کا اظہار کرکے مشورہ لیں اور انہیں کہیں کہ جب بھی وہ غائب دماغی میں ایسا کرنے لگیں تو اس پر توجہ مرکوز کرائیں۔ ریمائنڈر کی مدد لیں روزمرہ کی زندگی میں ہوسکتا ہے کہ ناخن چبانے کی عادت چھوڑنے کا عزم ذہن سے محو ہوجائے، تو اس سے بچنے کے لیے چھوٹے نوٹ کسی ایسی جگہ لکھ کر لگادیں جہاں آپ روزانہ اسے دیکھ سکیں۔ ناخن چھوٹے رکھیں جیسے ہی آپ اس عادت کو چھوڑنے کا عہد کریں تو اپنے ناخنوں کو بھی کاٹ دیں۔
اور مسلسل کاٹتے رہیں، ویسے ناخن چبانے کے عادی افراد کے لیے ناخنوں کو کاٹنا ضروری ہے کیونکہ اس لت کے باعث ناخنوں کو نقصان پہنچتا ہے، ان کی سطح پر سرخی اور سوجن وغیرہ کا خطرہ ہوتا ہے۔ چیونگم چبانے کی عادت عادت چھوڑنے کے عہد کے بعد آپ کو اس کے متبادل کی ضرورت ہوتی ہے اور چیونگم اس سلسلے میں مدد دے سکتی ہے، جس سے آہستہ آہستہ ناخنوں کے لیے رغبت میں کمی آتی ہے۔