ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

مرغی کا گوشت کھانے کے قابل ہے یا نہیں ،رپورٹ سپریم کورٹ میں پیش

datetime 4  مارچ‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور(این این آئی)مرغیوں کو دی جانیوالی خوراک سے متعلق رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرا دی گئی ہے جبکہ چیف جسٹس پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار نے حکومت کو ہدایت کی ہے کہ جب تک معاملہ عدالت میں ہے فیصل مسعودکو تبدیل نہ کیا جائے سماعت کے دور ان چیف جسٹس نے دوران سماعت استفسار کیا کہ کمپنیاں بوتلوں کے اوپر جو منرلز لکھتی ہیں کیا وہ ان میں پائے جاتے ہیں؟ہم اپنے بچوں کو ہیپاٹائٹس والا پانی نہیں پلا سکتے۔

چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں مرغیوں کو دی جانے والی خورا ک ،پانی فروخت کرنے والی کمپنیوں اوراجینو موتو نمک کے مضر صحت ہونے کے حوالے سے ازخود نوٹسزکی سماعت کی ۔سماعت کے دوران چیف جسٹس نے عدالتی کمیشن کے سربراہ مصطفی رمدے کے پیش نہ ہونے پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مصطفی رمدے وزیر اعلیٰ ہائوس بیٹھے رہتے ہیں ،اتنا اہم کیس ہے لیکن ایک مرتبہ بھی رپورٹ پیش نہیں کی گئی ۔ چیف جسٹس نے کہا کہ ایڈووکیٹ جنرل صاحب معلوم کریں مصطفی رمدے کہاں ہیں۔سماعت کے دوران ڈائریکٹر جنرل فوڈ اتھارٹی نور الامین مینگل نے پانی فروخت کرنے والی کمپنیوں کے حوالے سے اپنی رپورٹ پیش کی جس میں کہا گیا کہ 1150 کمپنیاںرجسٹرڈ ہیں، 1053 کام کر رہی ہیں،97 کمپنیاں بند ہو چکی ہیں ۔ 135 کمپنیوں کے پانی کے نمونوں کی رپورٹ آنی ہے،578 کمپنیوں کے رزلٹ ٹھیک آئے ہیں.،340 کمپنیاں معیار پر پورا نہیں اتریں۔ چیف جسٹس نے کہا کہ ہم اپنے بچوں کو ہیپاٹائٹس والا پانی نہیں پلا سکتے۔کمپنیاں بوتلوں کے اوپر جو منرلز لکھتی ہیں کیا وہ ان میں پائے جاتے ہیں۔ فاضل عدالت نے کیس کی مزید سماعت 8 مارچ تک ملتوی کردی۔

چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے مرغیوں کو دی جانیوالی خوراک سے متعلق از خود نوٹس کیس کی بھی سماعت کی ۔ سماعت کے دوران رپورٹس پیش کی گئیں ۔ جس میں کہا گیا کہ مرغیوں کے گو شت کے لیے لئے گئے نمونوں میں جراثیم نہیں پائے گئے۔جو مسائل آئے ہیں وہ گوشت سے متعلقہ نہیں۔ جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ یہ توبڑی خوش آئند بات ہے کہ گوشت میں کوئی خرابی نہیں۔ صفائی ستھرائی کا خیال رکھا جائے

تو صورتحال پر قابو پایا جاسکتا ہے۔ اس موقع پر سیکرٹری لائیو سٹاک نسیم صادق اور ڈی جی فوڈ اتھارٹی نور الامین مینگل بھی موجود تھے۔سماعت کے دوران ڈی جی فوڈ نے کہا کہ ہم روزانہ کی بنیاد پر پولٹری فارم کا وزٹ کریں گے ۔ایک ماہ میں ایس او پی بنا کر اسٹاف کو تربیت دیں گے ۔چیف جسٹس نے کیس کی مزید سماعت 9مارچ تک ملتوی کرتے ہوئے حکومت کو ہدایت کی کہ جب تک معاملہ عدالت میں زیر سماعت ہے فیصل مسعود کو تبدیل نہ کیا جائے ۔

چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے ڈبہ بند دودھ پر از خود نوٹس کیس کی سماعت کی ۔دودھ کی کمپنیوں کی جانب سے سلمان اکرم بٹ اور دیگر وکلاء نے دلائل دئیے ۔ جس میں انہوں نے کہا کہ عدالتی حکم پر ڈبہ پر دودھ نہ ہونے کی تحریر لکھی گئی ہے ۔ معیاری خشک دودھ فراہم کیا جارہا ہے ۔ چیف جسٹس نے کہا کہ قدرتی دودھ کی اہمیت سے کسی صورت انکار نہیں کیا جا سکتا۔ بچے ہمارا مستقبل ہیں اور ان کو معیاری دودھ کی

فراہمی ہماری اولین ترجیح ہے ۔ فاضل بنچ نے مزید سماعت8مارچ تک ملتوی کرتے ہوئے تفصیلی رپورٹ طلب کر لی ۔چیف جسٹس کی سربراہی میں بنچ نے اجینو موتو نمک کے حوالے سے بھی سماعت کی ۔ فاضل بنچ کو بتایا گیا کہ اجینو موتو نمک کی درآمد پنجاب حکومت کا دائرہ اختیار نہیں بلکہ اس کی اجازت وفاقی حکومت کی ایک کمیٹی دیتی ہے ۔ جس پر چیف جسٹس نے اجینو موتو نمک کی درآمد کے حوالے سے رپورٹ طلب کرتے ہوئے کہا کہ یہ نمک مضر صحت ہے اس کی فروخت کی اجازت نہیں دے سکتے ۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…