منگل‬‮ ، 02 دسمبر‬‮ 2025 

نجی کمپنی کے کیپٹن کا قتل معمہ بن گیا، پولیس نے معاملے کو دبانے کی کوششیں شروع کر دیں، متاثرہ خاندان کس وجہ سے خاموش ہے؟

datetime 2  مارچ‬‮  2018 |

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) اسلام آباد کے سیکٹر جی تیرہ میں پرائیویٹ کمپنی کے کیپٹن کا قتل معمہ بن گیا۔ وفاقی پولیس روائتی انداز میں تمام تر توجہ حقائق پر پردہ ڈالنے پر مرکوز کردی ۔ معتبر ذرائع کے مطابق آن لائن کی جانب سے حقائق منظر عام پر لانے کے بعد پولیس افسران کی کارکردگی کا پول کھول دیا۔ جس کے بعد اسلام آباد انتظامیہ اور پولیس نے مبینہ طور پر معاملے کو دبانے کی کوشش شروع کردی ہے۔

ذرائع کا مزید کہنا تھا کہ یہی وجہ ہے چیف جسٹس اور چیف آف آرمی سٹاف سے انصاف دلائے جانے کی اپیل کے بعد متاثرہ خاندان نے خاموشی اختیار کرلی ہے۔ آن لائن کے استفسار پر ذرائع کا کہنا تھا کہ مبینہ ملزم نے گاڑی بک کروائی لیکن اسکے ساتھیوں نے اسے استعمال کیا ۔ پولیس کو بھی شبہ ہے کہ اس کو علم تھا دیگر ملزمان کو اس ملزم کی مدد سے ہی گرفتار کیا جاسکتا ہے۔ عینی شاہد ین کے مطابق واردات میں تین افراد نے گن پوائنٹ پر گاڑی چھین کر 26سالہ جنید مصطفٰی کو فائرنگ کرکے قتل کردیا اور فرار ہوگئے ۔ پولیس کے ذمہ دار افسر نے بتایا کہ پولیس کے پاس ٹھوس شواہد ہیں کہ گرفتار ملزم خود گاڑی لے کر مردان گیا جبکہ ملزم کا کہنا ہے کہ مجھے اسلام آباد سے گرفتار کیا گیا ہے۔ ۔ پولیس کے بیانات میں تضاد کی وجہ سے کئی سوالات اٹھ رہے ہیں جس پر شفاف تحقیقات ہونی چاہیے تاکہ انصاف کے تقاضے پورے کئے جاسکیں ۔ ذرائع کا کہنا تھا کہ مبینہ ملزم کا ایک ساتھی کے پی کے پولیس میں رضاکار کے طور پر کام کرتا ہے اور اسلام آباد میں پراپرٹی کا بی کام کرتا ہے لیکن پولیس کی جانب سے عنائت اور اس کے ساتھی زبیر کو گرفتار کرنے کی بجائے ٹال مٹول سے کام لیا جارہا ہے تاکہ دیگر سنگین نوعیت کی وارداتوں کی طرز پر روائتی انداز میں اسے مقدمے کو بھی بند کردیا جائے۔ دوسری جانب قتل کی تحقیقات کے حوالے سے پولیس افسران کے متٖٖضاد بیانات سامنے آنا شروع ہوگئے ہیں۔ تھانہ سیکرٹریٹ میں ماڈل پولیس اسٹیشن کے افتتاح کے

موقع پر ایس ایس پی اسلام آباد نجیب الرحمان بگوی نے استفسار پر بتایا کہ کے پی کے کا پولیس اہلکار نہیں ، ان کے ساتھ رضاکار کے طور پر کام کرنے والے مبینہ ملزم کے حوالے سے تحقیقات کررہے ہیں۔ ابھی اس حوالے سے تحقیقات جاری ہیں جبکہ بعد ازاں ایس پی سی آئی اے زبیرشیخ کا کہنا تھا کہ ایسی کوئی بات نہیں کہ کے پی کے پولیس کا کوئی رضاکار اس میں ملوث ہے ۔ گرفتار ملزم ہی اصل ملزم ہے اس کی فوٹیج موجود ہے۔

موضوعات:



کالم



فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن


اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…