اسلام آباد(آن لائن) سابق وزیراعظم نواز شریف نے اداروں کیساتھ محاذ آرائی سے روکنے والے تین دہائیوں کے ساتھی چوہدری نثار سے راستہ جدا کر لیا اور خصوصی ہدایت پر چوہدری نثار کو مرکزی مجلس عاملہ کے اجلاس میں مدعو نہیں کیا گیا، میڈیا رپورٹس کے مطابق سابق وز یراعظم مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف نے تین دہایوں کے دیرینہ ساتھی چوہدری نثار کو بیانیہ کی مخالفت ا
ور اداروں سے ٹکراؤ کی پا لیسی نہ اپنانے کے تناظر میں راستہ جدا کر لیا، نواز شریف کی خصوسی ہدایت پر سابق وزیر داخلہ چوہدری نثار کوپارٹی کے مرکزی مجلس عاملہ کے اجلا س میں دعوت بھی نہیں دی گئی جبکہ شہباز شریف، ایاز صادق اور خواجہ سعد رفیق نے نواز شریف کو منانے کی بھرپور کوشش کی مگر وہ نہیں مانے یہ تینوں رہنما رات گئے تک نواز شریف کو منانے کی کوشش کرتے رہے ، تاہم نواز شریف نے کہا جس موقف کی عوام نے حمایت کی اس سے اختلاف کرنیوالے کیلئے پارٹی میں کوئی جگہ نہیں، عوام نے میرے بیانیہ کی بھرپور حمایت کی جبکہ چوہدری نثار نے سرعام مخالفت کی اسلئے ایسا نہیں ہو سکتا مخالفت بھی کی جائے اور اس کو اجلاس میں شرکت کی دعوت بھی دی جائے۔ دریں اثناء ترجمان سابق وزیر داخلہ نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے چوہدری نثار پارٹی قائد نواز شریف کے مجلس عاملہ کے اجلاس میں بیانیہ پر اختلاف کے باعث مدعو نہ کرنے سے متعلق مبینہ بیا ن پر تفصیلی جواب ایک دو روز میں دینگے۔واضح رہے کہ ن لیگ کی مرکزی مجلس عاملہ کے اجلاس میں چوہدری نثار کو مدعو نہ کرنے کے حوالے سے خبریں میڈیا کی زینت بنیں جس سے چوہدری نثار اور نواز شریف کے درمیان موجود خلیج کی نشاندہی ہوتی ہے تاہم دوسری جانب نواز شریف کے چوہدری نثار کے خلاف بیان پر سابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز کا کہنا ہے کہ نواز شریف کی چوہدری نثار سے متعلق خبر جھوٹ پر مبنی اور بے بنیاد ہے۔مریم نواز نے
سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر اپنے ٹوئٹ میں میڈیا پر چلنے والی ایک خبر کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ چوہدری نثار کے متعلق نواز شریف سے منسوب بیان درست نہیں یہ جھوٹا اور من گھڑت ہے۔