ہفتہ‬‮ ، 23 اگست‬‮ 2025 

پاکستان کی سالمیت کو شدید خطرہ، اہم ترین شہر میں دنگے،خونریزی کا بھیانک منصوبہ بے نقاب، افریقہ اور ایشیا کے اہم ملک میںموجود اجرتی قاتلوں کے گینگ کی خدمات لے لی گئیں، تہلکہ خیز انکشافات

datetime 8  فروری‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)پاکستان کے قومی اخبار کی رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ کراچی میں ایک بار پھر خونریزی کا خطرہ پیدا ہو گیا ہے اور ایم کیو ایم لندن گروپ نے چند اہم رہنمائوں کو راستے سے ہٹانے کی پیش کش کردی ہے، افریقہ اور بنکاک میں بیٹھے ہٹ مین کو پیغام دیدیا گیا ہے، متحدہ قومی موومنٹ کے متعدد رہنمائوں کے پی ایس پی اور پیپلزپارٹی سے رابطے، شمولیت اختیار کر سکتے ہیں،

فاروق ستار اور عامر خان کے بعد سندھ اسمبلی میں اپوزیشن رہنما اور ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما خواجہ اظہار بھی اپنا گروپ بنانے کی کوششوں میں ہیں۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ متحدہ قومی موومنٹ پاکستان میں گروہ بندی خطرناک تصادم کی طرف جا رہی ہے جو کسی وقت بھی خونریزی کی جانب جا سکتی ہے۔ متحدہ پاکستان کے ذرائع کے حوالے سے رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ انکی جماعت میں تازہ دراڑیں آنے کے بعد بعض پرانے رہنمائوں نے متحدہ قومی موومنٹ (لندن)الطاف گروپ سے رابطے کئے ہیں جنہوں نے رابطہ کرنے والے متحدہ (پاکستان)کے رہنمائوں کو پارٹی میں چند اہم رہنمائوں کو صاف کرنے کیلئے معاونت کی پیش کش کی ہے۔ ایسی کوئی کارروائی کرنے کیلئے متحدہ (لندن)نے جنوبی افریقہ اور بنکاک میں بیٹھے ہٹ مین کو اشارے دے دئیے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ متحدہ(پاکستان)کے متحارب دھڑوں میں اگر پائیدار صلح نہ ہوئی تو متحدہ، جو 90کی دہائی میں مہاجر قومی موومنٹ(الطاف)اور مہاجر قومی موومنٹ (حقیقی)کے بینرز کے تحت کراچی پر تسلط کیلئے ایک دوسرے کے لوگ اٹھاتی اور مارتی رہی ہے ایک دفعہ پھر سے تازہ گروپس کی صورت خونریزی کی طرف چلی جائے گی جس سے کراچی کا امن خراب ہو سکتا ہے، ان کا کہنا تھا کہ پارٹی رہنما اس پیش رفت سے آگاہ ہیں لیکن خوف کی وجہ سے عوام میں بات کرنے سے ڈرتے ہیں، متحدہ (پاکستان)

کا اس وقت یہ عالم ہے کہ ایک گروپ رات کو کسی کے ساتھ بیٹھا ہوتا ہے اور کچھ کہہ رہا ہوتا ہے اور صبح وہ دوسرے گروپ کے ساتھ ہوتا ہے، پارٹی میں انتہائی بے یقینی کی صورتحال ہے اور پرانے رہنما اپنے سیاسی مستقبل کے حوالے سے پریشان ہیں اور اگر حالات ایسے ہی چلتے رہے تو الیکشن کے قریب کافی پرانے رہنما مصطفیٰ کمال کی پاک سر زمین پارٹی میں شامل ہو سکتے ہیں۔

پرانے رہنمائوں کا مسئلہ یہ ہے کہ وہ نوجوانوں کے نیچے کام کرنے کیلئے تیار نہیں وگرنہ مصطفیٰ کمال کے ساتھ پہلے سے ہی شامل ہو چکے ہوتے۔ کچھ لوگ پیپلزپارٹی میں بھی جا سکتے ہیں اور متحدہ (پاکستان)ایک چھوٹا سا غیر موثر گروپ رہ جائے گا۔ ان کے مطابق بعض پرانے رہنمائوں نے متحدہ(حقیقی )کے سربراہ آفاق احمد سے بھی رابطے کئے ہیں، متحدہ(پاکستان)میں عامر خان اور ڈاکٹر فاروق ستار

کے ہی دو گروپ نہیں ہیں، خواجہ اظہار بھی اپنا گروپ بنانے کی کوشش میں ہیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



خوشی کا پہلا میوزیم


ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…