جمعہ‬‮ ، 08 اگست‬‮ 2025 

افغانستان پاکستان کے ہاتھ سے نکل گیا،افغان صدر نے پاکستانی وزیراعظم کا فون سننے سے انکارکر دیا،پاکستان کو تباہ کرنے کیلئے افغان حکومت نے بھارتی خفیہ ایجنسی’’را‘‘سے معاہدہ کر لیا، دھماکہ خیز انکشاف

datetime 3  فروری‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)نجی ٹی وی دنیا نیوزکے پروگرام’’تھنک تھنک‘‘ میں خاتون اینکر عائشہ ناز نےہارون الرشید سے سوال پوچھا کہ 30جنوری کو ہمارے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے افغانستان کے حالیہ حالات کے حوالے فون کیا تو انہوں نے فون سننے سے انکار کر دیا، یہ کیسا رویہ ہے افغان حکام کا ، کیا وہ اپنے فیصلے کرنے میں آزاد ہیں؟خاتون اینکر کے سوال کا جواب دیتے ہوئے

معروف کالم نگار و تجزیہ کار ہارون الرشید کا کہنا تھا کہ دو تین مغالطے ہیں بڑے شدید اس معاملے میں ایک امریکی مغالطہ ہےکہ وہ طاقت کے بل پر افغانستان کا مسئلہ حل کر سکتے ہیں، محض طاقت کے بل پر نہیں ہوتا، کوئی بہت بڑی فوج بھی ہو اور اجنبی سرزمین میں جائے اور اس کے مقابلے میں کوئی ایک فیصد قوت بھی نہ رکھتا ہوتب بھی صرف مسئلہ حل طاقت سے نہیں ہوتا، اس کیلئے آپ کو ڈپلومیسی کی ضرورت ہوتی لوگوں کے دل و دماغ جیتنے کیلئے ۔ افغانستان ویسے بھی ایک ایسی سرزمین ہے جس میں کبھی کوئی فاتح کامیاب نہیں ہوا، دوسرا مغالطہ ہے جس کو استعماری گھمنڈ کہا جا سکتا ہے۔ تیسرا مغالطہ افغانستان کی اشرافیہ کو ہے کہ وہ پاکستان کو بلیک میل کر سکتے ہیں، انڈر پریشر لانے کیلئے فیصلے کر سکتے ہیں، اور اس میں وہ پاکستان کے بدترین دشمن کو بھی موقع دیں گے کہ وہ وہاں سے دہشتگردی کرنا چاہتا ہے تو کر لے، اور اس میں ایک ہماری غلطی بھی ہے کہ بجائے اس کے کہ ہم ان سب حقائق کو سمجھیں جو امریکہ کے حوالے سے ، بھارت کے حوالے سے اور افغانستان کی اشرافیہ کے حوالے سے ہمیں درپیش ہیں۔ ہارون الرشید کا کہنا تھا کہ پاکستان نے یہ جو باڑ لگانے کا کام آج شروع کیا ہے کیونکہ ہم یہ کہتے ہیں کہ دہشتگردی کی وجہ سے ہمارا 120بلین ڈالرز کا نقصان ہوا ہے تو یہ فیصلہ آج سے 10سے 12سال قبل ہو جانا چاہئے تھا

اور یہ بات میں 7سے 8سال سے کہہ رہا ہوں۔ ہارون الرشید نے انکشاف کرتے ہوئے کہا کہ 120بلین ڈالرز کا نقصان تو صرف پاکستان کوٹریڈ میں اٹھانا پڑا سمگلنگ کی وجہ سے۔وہاں جتنی گاڑیاں ہیں اس سے دس گنا زیادہ ٹائر منگوائے جاتے ہیں، وہاں کوئی بلیک ٹی نہیں پیتا مگر وہاں بلیک ٹی جاتی ہے جبکہ گاڑیوں کے پرزے بھی جاتے ہیں اور اس کے علاوہ بھی بے شمار چیزیں ہیں

جو وہاں منگوائی جاتی ہیں جو واپس آتی ہیں جس سے 100سے 150ارب روپے کا وہ ہمارا نقصان ہے۔ نہ ہم نے درست فیصلے کئے، ہم نے خواب دیکھا وہاں سٹریٹجک ڈیپتھ کا ،مگر ہم اس بات سے صرف نظر کر گئے کہ افغانوں کی پوری تاریخ گواہ ہے کہ وہ غیر ملکیوں کے ساتھ کو ہمیشہ شک کی نظر سے دیکھتے ہیں، آپ نے یہ خواب کیسے دیکھ لیا،آپ کے کیا تجزئیے تھے اس بارے میں؟۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



انٹرلاکن میں ایک دن


ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…