اسلام آ باد ( آ ئی این پی ) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے نجکاری نے حکومت کوسفارش کی کہ حکومتی اداروں کی نج کاری کے ڈیفالٹر کمپنیوں سے بقایا جات کی وصولی اور پاکستان اسٹیل ملزکو عدم استحکام اور مالیاتی بحران کا شکار کرنے والے ذمہ داران کے تعین اور سزا کے حوالے سے معاملات کو فوری طورپر نیب کو بھیجا جائے ۔بدھ کو قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے نجکاری کا اجلاس سید عمران احمد کی صدارت میں ہوا۔اجلاس میں کمیٹی کے گزشتہ اجلاس کے منٹس کی متفقہ طور پر منظوری دی گئی۔
اجلاس میں سیکر ٹری نجکاری نے کمیٹی کو حکومت کے اداروں کے نجکاری کے حوالے سے عدالتوں میں زیر التوا مقدمات اور بقایا جات کے حوالے سے بریفنگ دی۔انہوں نے پی ٹی سی ایل کے شئیر پر چیز ایگر یمنٹ کے قانونی ،مالی اور تکنیکی امور سے کمیٹی کو آ گاہ کیا۔ سیکر ٹری نجکاری عرفان علی نے کمیٹی کو آ گاہ کیاکہ اتصالات سے 80کروڑ ڈالر کی وصولی کے لیے آج اہم اجلاس ہے ۔اس سے قبل اتصالات کے ساتھ اجلاس فیض آباد دھرنے کی وجہ سے منسوخ کرنا پڑا۔اتصالات سے موجودہ اجلاس کے بعد امید ہے کسی نتیجے پر پہنچیں گے۔پی ٹی سی ایل کی نجکاری معاہدے کے تحت اتصالات کو 3500جائیدادیں منتقل کرنا تھیں۔اتصالات کو آگاہ کردیاہے کہ 33جائیدادیں منتقل نہیں کرسکتے۔ان 33جائیدادوں کی مالیت کا تخمینہ لگاکر واجب الوصول رقم میں سے منہا کرلیں گے۔معاہدے کے تحت اتصالات سے اس ادائیگی پر سود وصول نہیں کرینگے۔نجکاری کمیشن نے 1992۔1993میں تین ادارے شون گروپ کو فروخت کیے۔شون گروپ سے بھی ان اداروں کی وصولیاں ہونی ہیں۔اگر شون گروپ ادائیگی نہیں کریگا تو کیس نیب کو بھجوانے کا حق رکھتے ہیں۔شون گروپ کو نیشنل فائبر ، پاک چائنہ فرٹیلائزر اور قائدآباد وولن ملز فروخت کی تھی۔سیکرٹری نجکاری نے کمیٹی کو آ گاہ کیا کہ نجکاری کے چودہ کیسز کے بقایاجات ابھی نہیں ملے ۔ان بقایاجات سے متعلق کیسز عدالتوں میں زیر سماعت ہیں ۔
اداروں کی نجکاری کے 97 فیصد بقایا جات وصول کر لئے گئے ہیں ۔پی ٹی سی ایل کے واجبات کے حوالے سے اتصالات حکام کے ساتھ میٹنگ ہے ۔امید ہے کہ آج کے اجلاس کے دوران کسی نتیجے پر پہنچ جائیں گے۔اتصالات حکام کے ساتھ ایک سال سے کوئی میٹنگ نہیں ہوئی۔پی ٹی سی ایل کے 800 ملین ڈالر بقایاجات پر کوئی مارک اپ نہیں لگایا گیا ۔ڈی جی نج کاری کمیشن نے کہاکہ ہم نے 1420 کیسز لڑے ہیں اور 1275کیسز ختم.ہوگئے ہیں
۔14 کیسز کے بقایاجات کے حوالے عدالتوں میں سماعت ابھی چل رہے ہیں۔بقایاجات کی وصولی کے حوالے سے دو آپشن ہیں ۔ان کیسز کے خلاف عدالت سے رجوع کرنے یا نیب کو بھیجنے کا آپشن موجود ہے ۔ہماری بڑی کامیابی ہے کہ اتصالات حکام مزاکرات کے لئے پاکستان آگئے ہیں ۔سیکرٹری نجکاری نے کہاکہ ڈیفالٹر کمپنیوں سے بقایا جات کی وصولی کے لئے کوششیں جاری ہیں۔ کمیٹی نے وزارت نجکاری کو ارکان کی جانب سے پوچھے گئے سوالوں کے تفصیلی جوابات آ ئندہ اجلاس میں پیش کرنے
کی ہدایت کی۔ کمیٹی نے سفارش کی کہ ڈیفالٹر کمپنیوں سے بقایا جات کی وصولی کے لئے معاملہ نیب کے سپرد کیا جائے۔ کمیٹی نے سفارش کی کہ پاکستان اسٹیل ملزکو مالی طور پر عدم استحکام اور مالیاتی خسارہ کا شکار کرنے والے ذمہ داران کے تعین اور سزا کے حوالے سے معاملہ کو بھی فوری طورپر نیب کو بھیجا جائے۔ اجلاس میں جسٹس افتخار چیمہ،شاہین شفیق،مائزہ حمید،منزہ حسن،عمران خٹک،عبد الوسیم،عثمان بادینی اور وزارت نج کاری کے اعلی حکام نے شر کت کی۔(و خ )