اسلام آباد(آن لائن) گزشتہ برسوں کی طرح اس سال بھی حکومت غیر ملکی قرضوں کے حصول کا ریکارڈ بنانے کی طرف جا رہی ہے جب کہ رواں مالی سال کے پہلے 5 ماہ میں ہی 5.2 بلین ڈالر کا قرضہ حاصل کر لیا گیا ہے جو سالانہ اندازے سے دو تہائی زیادہ ہے۔وزارت خزانہ کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ 2 بانڈز کی مالیت یعنی 2.5 بلین ڈالر اس میں سے نکال دیے جائیں تب بھی جولائی سے نومبر 2017 تک
حکومت نے 2.7 بلین ڈالر کا قرضہ لیا ہے، مجموعی طور پر قرض کی مالیت رواں مالی سال کے پہلے 5 ماہ میں 5.22 بلین ڈالر بنتی ہے۔ رواں مالی سال 2017۔18 کے لیے حکومت نے 7.7 بلین ڈالر کے غیر ملکی قرضوں کا اندازہ لگایا تھا لیکن ایسا لگتا ہے کہ گزشتہ مالی سال کی طرح اس سال بھی یہ حد پہلے ہی عبور کر لی جائے گی۔
اس صورتحال کا بڑا سبب ن لیگ کی وفاقی حکومت کی جانب سے معاشی صورتحال کے حوالے سے موثر پالیسیاں نہ بنانا ہے، موجودہ حکومت کے پہلے 4 سال میں برآمدات میں کمی ہوئی اور براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری میں کمی دیکھنے میں آئی جب کہ وزارت خزانہ میں موجود ذرائع نے بتایا کہ معاشی معاملات کو چلانے کے لیے آئندہ مہینوں میں مزید قلیل المدتی قرضے لیے جانے کا امکان ہے۔