منگل‬‮ ، 01 اپریل‬‮ 2025 

نیویارک میں پی آئی اے کے ’’روز ویلٹ ہوٹل ‘‘کی قیمت کیا ہے؟ حیرت انگیزانکشاف

datetime 19  دسمبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (آئی این پی ) وفاقی وزیر برائے پارلیمانی امور شیخ آفتاب احمد نے سینیٹ کو بتایا ہے کہ پی آئی اے کے نیویارک اور پیرس میں قائم ہوٹلوں کو بیچنے کی کوئی تجویز زیر غور نہیں ہے، نیویارک کے روز ویلٹ ہوٹل کی قیمت ایک ارب ڈالر تک پہنچ گئی ہے، یہ ہمارے اثاثے ہیں، حکومت نے اس ادارے کو بہتر کرنے کیلئے بھرپور کوششیں کی ہیں،

پرانی گیس پائپ لائنز اور گیس کی طلب بڑھنے سے مسائل پیدا ہوئے ہیں، جنہیں حل کرنے کیلئے گیس کمپنیاں بھرپور کوشش کر رہی ہیں۔ منگل کو ایوان بالا کے اجلاس کے دوران سینیٹر سحر کامران کے توجہ دلاؤ نوٹس پر وزیر پارلیمانی امور شیخ آفتاب احمد نے کہا کہ 15 سے 20 سال سے پی آئی اے تنزلی کا شکار ہے جس کی وجہ اضافی ملازمین، بد انتظامی اور پرانے جہاز تھے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے اس ادارے کو بہتر کرنے کیلئے بھرپور کوششیں کی ہیں، بہت سے طیارے ڈرائی لیز پر لئے گئے ہیں تاکہ پی آئی اے کا عملہ کھپایا جا سکے، حج سیزن کے دوران ویٹ لیز پر بھی طیارے لئے جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ادارے کی کارکردگی کو بہتر بنانے کے لئے نئے چیف کو دو سال کے کنٹریکٹ پر لایا گیا ہے جو ادارے کو بہتر بنانے کے لئے منصوبہ دے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نیویارک اور پیرس کے ہوٹلوں کو بیچنے کی کوئی تجویز زیر غور نہیں ہے، نیویارک کا روز ویلٹ ہوٹل کی قیمت ایک ارب ڈالر تک پہنچ گئی ہے، یہ ہمارے اثاثے ہیں۔بعد ازاں گیس کے پریشر سے متعلق خیبرپختونخوا، بلوچستان اور پنجاب کے مختلف اضلاع میں پیش آنے والے مسائل پر وزارتی ردعمل پر شیخ آفتاب احمد نے بتایا کہ کوئٹہ مستونگ کو سپلائی لائن کو 8 انچ سے 16 انچ کر دیا گیا ہے اس پر مزید کام کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان علاقوں میں گیس کی ضروریات بھی بڑھتی جا رہی ہیں، گیس کمپنیاں پریشر بڑھانے کی پوری کوشش کر رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دوسرے مسائل کے ساتھ ساتھ غیر قانونی کنکشن کے خلاف بھی کارروائی کی جا رہی ہے۔ راولپنڈی اسلام آباد میں گیس لائنز پرانی اور زیر زمین ہونے کی وجہ سے گیس کے مسئلے کو حل کرنے کے لئے مشکلات درپیش ہیں

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ


میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…

آپ کی امداد کے مستحق دو مزید ادارے

یہ2006ء کی انگلینڈ کی ایک سرد شام تھی‘پارک میںایک…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے (دوسرا حصہ)

بلوچستان کے موجودہ حالات سمجھنے کے لیے ہمیں 1971ء…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے؟ (پہلا حصہ)

قیام پاکستان کے وقت بلوچستان پانچ آزاد ریاستوں…

اچھی زندگی

’’چلیں آپ بیڈ پر لیٹ جائیں‘ انجیکشن کا وقت ہو…

سنبھلنے کے علاوہ

’’میں خانہ کعبہ کے سامنے کھڑا تھا اور وہ مجھے…

ہم سیاحت کیسے بڑھا سکتے ہیں؟

میرے پاس چند دن قبل ازبکستان کے سفیر اپنے سٹاف…

تیسری عالمی جنگ تیار(دوسرا حصہ)

ولادی میر زیلنسکی کی بدتمیزی کی دوسری وجہ اس…

تیسری عالمی جنگ تیار

سرونٹ آف دی پیپل کا پہلا سیزن 2015ء میں یوکرائن…