اسلام آباد (آئی این پی ) وفاقی وزیر برائے پارلیمانی امور شیخ آفتاب احمد نے سینیٹ کو بتایا ہے کہ پی آئی اے کے نیویارک اور پیرس میں قائم ہوٹلوں کو بیچنے کی کوئی تجویز زیر غور نہیں ہے، نیویارک کے روز ویلٹ ہوٹل کی قیمت ایک ارب ڈالر تک پہنچ گئی ہے، یہ ہمارے اثاثے ہیں، حکومت نے اس ادارے کو بہتر کرنے کیلئے بھرپور کوششیں کی ہیں،
پرانی گیس پائپ لائنز اور گیس کی طلب بڑھنے سے مسائل پیدا ہوئے ہیں، جنہیں حل کرنے کیلئے گیس کمپنیاں بھرپور کوشش کر رہی ہیں۔ منگل کو ایوان بالا کے اجلاس کے دوران سینیٹر سحر کامران کے توجہ دلاؤ نوٹس پر وزیر پارلیمانی امور شیخ آفتاب احمد نے کہا کہ 15 سے 20 سال سے پی آئی اے تنزلی کا شکار ہے جس کی وجہ اضافی ملازمین، بد انتظامی اور پرانے جہاز تھے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے اس ادارے کو بہتر کرنے کیلئے بھرپور کوششیں کی ہیں، بہت سے طیارے ڈرائی لیز پر لئے گئے ہیں تاکہ پی آئی اے کا عملہ کھپایا جا سکے، حج سیزن کے دوران ویٹ لیز پر بھی طیارے لئے جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ادارے کی کارکردگی کو بہتر بنانے کے لئے نئے چیف کو دو سال کے کنٹریکٹ پر لایا گیا ہے جو ادارے کو بہتر بنانے کے لئے منصوبہ دے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نیویارک اور پیرس کے ہوٹلوں کو بیچنے کی کوئی تجویز زیر غور نہیں ہے، نیویارک کا روز ویلٹ ہوٹل کی قیمت ایک ارب ڈالر تک پہنچ گئی ہے، یہ ہمارے اثاثے ہیں۔بعد ازاں گیس کے پریشر سے متعلق خیبرپختونخوا، بلوچستان اور پنجاب کے مختلف اضلاع میں پیش آنے والے مسائل پر وزارتی ردعمل پر شیخ آفتاب احمد نے بتایا کہ کوئٹہ مستونگ کو سپلائی لائن کو 8 انچ سے 16 انچ کر دیا گیا ہے اس پر مزید کام کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان علاقوں میں گیس کی ضروریات بھی بڑھتی جا رہی ہیں، گیس کمپنیاں پریشر بڑھانے کی پوری کوشش کر رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دوسرے مسائل کے ساتھ ساتھ غیر قانونی کنکشن کے خلاف بھی کارروائی کی جا رہی ہے۔ راولپنڈی اسلام آباد میں گیس لائنز پرانی اور زیر زمین ہونے کی وجہ سے گیس کے مسئلے کو حل کرنے کے لئے مشکلات درپیش ہیں