لاہور(سی پی پی )پنجاب اسمبلی کے ڈپٹی سیکریٹری قانون خالد محمود نے دعوی کیا ہے کہ اے ٹی ایم کے ذریعے گزشتہ ماہ ان کے بینک اکانٹ سے 25 ہزار روپے چوری کیے گئے۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خالد محمود نے دعوی کیا کہ گزشتہ ماہ ان کے نیشنل بینک آف پاکستان کے اکانٹ سے یہ رقم چوری کی گئی۔
انہوں نے کہا کہ رقم مختلف بینکس کی برانچوں سے تین ٹرانزیکشن کے ذریعے نکالی گئی، پہلی اور دوسری ٹرانزیکشن میں ہر مرتبہ 10 ہزار روپے جبکہ تیسری اور آخری ٹرانزیکشن میں 5 ہزار روپے کی رقم نکالی گئی۔خالد محمود نے کہا کہ اس معاملے کی تحقیقات کے لیے ایف آئی اے کو درخواست جمع کرادی ہے، ساتھ ہی انہوں نے کسی بھی مشکوک سرگرمی دیکھنے کے لیے بینک کی مکمل اسٹیٹمنٹ نکالنے کا حکم بھی دے دیا۔
خیال رہے کہ رواں ہفتے کے آغاز میں حبیب بینک لمیٹڈ کی جانب سے اس بات کی تصدیق کی گئی تھی کہ ان کے 559 اکانٹس کے اے ٹی ایم کو ہیک کرکے 1 کروڑ روپے چوری کیے گئے تھے۔ایف آئی اے کے حکام کا کہنا ہے کہ فراڈ کی سرگرمیوں سے متعلق تحقیقات شروع کرنے کے لیے مزید کچھ تفصیلات کا انتظار کررہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ بینکوں کے اے ٹی ایمز سے اسکیمنگ ڈیوائسز کے ذریعے مبینہ طور پر ڈیٹا چوری کرنے کے الزام میں کئی غیر ملکیوں کو بھی گرفتار کیا جاچکا ہے۔