اسلام آباد(این این آئی)وزارت خزانہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ گزشتہ چار سالوں میں سرکاری وغیرسرکاری قرضوں میں 21.5ارب ڈالر سے زائد اضافہ ہوا ہے تاہم اس دوران کئی معاشی اعشاریوں میں بہتری لانے میں کامیابی بھی ہوئی ہے۔نجی ٹی وی کے مطابق ترجمان وزارت خزانہ نے4سالہ معاشی رپورٹ جاری کی ہے جس میں بتایاگیا ہے کہ حکومتی قرضوں کا مجموعی حجم 19ہزار610 ارب روپے ہے۔
مجموعی قرضے 25 ہزار ارب روپے ہونے کا تاثر درست نہیں ہے کیونکہ اس میں نجی شعبے کا قرضے بھی شامل ہیں۔رپورٹ کے مطابق قرضوں میں ملکی معیشت کا تناسب 61.6 فیصد ہے۔ رپورٹ کے مطابق غیرملکی قرضہ 82 ارب ڈالر سے زائد ہونے کا تاثر درست نہیں ہے۔حقیقت یہ ہے کہ حکومت پر غیرملکی قرضہ62 ارب 25کروڑ ڈالر ہے جو 4 سال پہلے48 ارب ڈالر تھا۔ باقی قرضے نجی شعبے اور بینکوں کے ذمے ہیں جس کی حکومت ذمہ دار نہیں ہے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ موجودہ حکومت نے معاشی ترقی کی شرح 3.5فیصد سے بڑھا کر 5.3 فیصد تک پہنچائی ہے اس میں سے بڑے صنعتی شعبوں کی ترقی کی شرح 5.6 فیصد تک پہنچ چکی ہے۔ گزشتہ چار سالوں میں سرکاری وغیرسرکاری قرضوں میں 21.5ارب ڈالر سے زائد اضافہ ہوا ہے تاہم اس دوران کئی معاشی اعشاریوں میں بہتری لانے میں کامیابی بھی ہوئی ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ نجی شعبے کے لیے قرضے کی دستیابی 747 ارب روپے سالانہ تک پہنچا دیا گیا۔ اس دوران مہنگائی کی بڑھنے کی شرح کئی عشروں کے بعد 2.9فیصدکی کم سطح پر لانے میں کامیابی ہوئی۔