بیجنگ (آئی این پی ) چین نے اپنے تجویز کردہ بیلٹ اینڈ روڈ منصوبے سے منسلک عالمی برادری کے جن ممالک کو مدد فراہم کی ہے ان کی تفصیلات گذشتہ روز جاری کی گئی ہیں تاہم اس تفصیل میں پاکستان کا ذکر خاص طورپر کیا گیا ہے ۔ تفصیل کے مطابق 18جون 2017ء کو چینی صدر شی جن پھنگ
نے اقوام متحدہ کے دفتر جنیوا میں خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ بیلٹ اینڈ روڈ منصوبے کا مقصد پوری انسانیت برادری کو ترقی میں فائدہ پہنچانا ہے۔انہوں نے کہا کہ 100سے زیادہ ممالک اور عالمی تنظیموں نے اس منصوبے کی حمایت کی ہے اور کئی منصوبے اس پروگرام کے تحت شروع کئے گئے ہیں ، چینی صدر 2015ء میں اپنے پہلے غیر ملکی دورے پر پاکستان پہنچے تھے ،21اپریل کو انہوں نے 30منٹ تک پاکستانی پار لیمنٹ سے خطاب کیا ،30منٹ کے دوران سامعین نے 50مرتبہ تالیاں بجا کر ان کی تحسین کی جس میں پاکستان کی مختلف سیاسی پارٹیاں کے ارکان شامل تھے اور انہوں نے بیلٹ اینڈ روڈ منصوبے کی زبردست حمایت کی ، اپنی تقریر میں صدر شی نے کہاکہ پاکستان چین اقتصادی راہداری منصوبہ ہماری دوطرفہ ترقی حاصل کرنے کی مشترکہ کوششوں کا اہم نقطہ ہے اور ہمیں اس اقتصادی راہداری منصوبے کو گوادر بندرگاہ ، توانائی ، بنیادی ڈھانچے کی ترقی اور صنعتی تعاون کو عملی
تعاون کو بدل دینے کیلئے استعمال کرنا چاہئے ، بیلٹ اینڈ روڈ منصوبہ 21ویں صدی کی بحری شاہراہ ریشم اور شاہراہ ریشم اقتصادی بیلٹ پرمشتمل ہے جس کا مقصد قدیم شاہراہ ریشم کے روٹ پر تجارت اور بنیادی ڈھانچے کے نیٹ ورک کی تعمیر کر کے ایشیاء کو یورپ افریقہ اوردیگر ممالک کے ساتھ
منسلک کرنا ہے ۔