اسلام آباد (آئی این پی) حکومت نے پاک امریکہ تعلقات پرپارلیمینٹ کے ممکنہ فیصلوں عملدرآمدکو فیصلہ کرلیا ،سابق وزیراعظم محمدنوازشریف کو بھی اعتمادمیں لے لیاگیاوزیراعظم شاہدخاقان عباسی رواں ہفتے خارجہ محاز بالخصوس پاک امریکہ کشیدگی کے ضمن پاکستان کی مشکلات من و عن پارلیمینٹ کے سامنے رکھ دیں گے اور حکومت اس معاملے پارلیمینٹ کے متفقہ فیصلہ کو تسلیم کر لے گی اور باقاعدہ طور پر قومی فیصلہ سے امریکہ کو آگاہ کردیا جائیگا
ابتدائی طور رپرپاک امریکہ حالیہ کشیدگی میں کمی کیلئے’’پارلیمانی سفارتکاری‘‘ کو بروئے کار لانے کی سفارش کر دی،امریکہ کو دو ٹوک انداز میں پاکستان کی ممکنہ آپشنز سے بھی آگاہ کرنے کی تجویز دے دی گئی، پارلیمنٹ اس بارے میں متفقہ فیصلہ کرے گی ، وزیراعظم کے پارلیمنٹ میں پالیسی بیان کے تناظر میں متفقہ سفارشات تیار کی جائیں گی ، حکومت کی طرف سے چیئرمین سینیٹ کو پارلیمنٹ کے متفقہ فیصلوں پر عمل درآمد کے سلسلے میں بلواسطہ طور پر آگا ہ کردیا گیا ۔ رپورٹ کے مطابق پاک امریکہ تعلقات کے تناظر میں ازسرنو خارجہ پالیسی کی تشکیل کیلئے 15نکات پر مشتمل رہنما اصولوں کو حتمی شکل دے دی، آج پیر کی سہ پہر 3بجے سینیٹ ہول کمیٹی میں ان سفارشات پر بحث ہو گی،وزارت دفاع، وزارت خارجہ اور وزارت داخلہ کے اعلیٰ حکام کی بھی سینیٹ ہول کمیٹی کے اجلاس میں شرکت متوقع ہے،ڈرافٹ کمیٹی نے بڑی قوتوں کے ساتھ باہمی احترام کی بنیاد پر تعلقات استوار کرنے کیلئے ’’پارلیمانی سفارتکاری‘‘کی سفارش کر دی گئی، پاک امریکہ تعلقات کے حوالے سے متعلقہ پالیسی پر نظرثانی کی پرزور سفارش بھی رپورٹ میں شامل ہے، یہ رپورٹ 28اگست پیر کو سینیٹ ہول کمیٹی میں پیش ہو گی۔ ذرائع کے مطابق چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی کی طرف سے قائم کردہ 6رکنی سینیٹ ڈرافٹ کمیٹی نے پاک امریکہ تعلقات پر نظرثانی کیلئے 15نکاتی سفارشات کو حتمی شکل دی ہے،
امریکہ کے حوالے سے دفاع ، خارجہ امور سمیت تمام اداروں میں ہم آہنگی کے فروغ کی سفارش کی گئی ہے، امریکہ کے معاملے پر معذرت خواہ ہونے کی بجائے دوٹوک موقف کیلئے تمام اداروں کی باہمی مشاورت سے ’’قومی بیانیہ‘‘ وضع کرنے کی سفارش کر دی گئی۔ ذرائع کے مطابق کمیٹی نے یہ بھی سفارش کی ہے کہ امریکی صدر کے حالیہ بیان کے حوالے سے پاکستان کو اپنا موقف اجاگر کرنے کیلئے سفارتی کوششوں کو تیز کرنا ہوگا،
روس اور چین کے بیانات کو حوصلہ افزاء قرار دیا گیا ہے، کمیٹی نے سفارش کی ہے کہ امریکہ کو پارلیمنٹ سے واضح پیغام جانا چاہیے، اس حوالے سے پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس طلب کیا جا سکتا ہے، ڈرافٹ کمیٹی نے امریکی دھمکیوں کے معاملے پر زیادہ زور پارلیمانی سفارتکاری پر دیا ہے۔ پاک امریکہ تعلقات کے تناظر میں خارجہ پالیسی پر نظرثانی کیلئے اصولی طور پر پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بدھ کو متوقع ہے ۔
مشاورت کا سلسلہ جاری ہے۔ ذرائع کے مطابق حکومت نے سینیٹ سفارشات کی روشنی میں پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس طلب کرنے کا اصولی فیصلہ کرلیا گیا ہے، جبکہ قومی اسمبلی کا اجلاس کل منگل کو ہوگا۔ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے خارجہ و قومی سلامتی کے محاذ پر درپیش چیلنجز سے عہدہ برآہ ہونے کیلئے پارلیمنٹ کو کلیدی کردار دینے کا فیصلہ کرلیا ہے،
شراکت داروں کو اعتماد میں لے لیا گیا ہے ۔ ذرائع کے مطابق اس بارے میں سابق وزیراعظم محمد نوازشریف سے حکمران جماعت کے رہنماؤں نے مشاورت کی ہے اور انہوں نے بھی پارلیمنٹ کی رہنمائی کے تحت آگے بڑھنے کا مشورہ دے دیا ہے ۔