جمعہ‬‮ ، 15 اگست‬‮ 2025 

اقوال خلیل جبران

datetime 12  اگست‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

قابلِ رحم ہے وہ قوم جس کے پاس عقیدے تو بہت ہیں مگر دل یقیں سے خالی ہیں قابلِ رحم ہے وہ قو م جو ایسے کپڑے پہنتی ہے جس کے لیے کپاس اْن کے اپنے کھیتوں نے پیدا نہیں کی اورقابلِ رحم ہے

وہ قوم جو باتیں بنانے والے کو اپنا سب کچھ سمجھ لیتی ہے اور چمکتی ہوئی تلوار سے بنے ٹھنے فاتح کو اپنا انداتا سمجھ لیتی ہے اور قابلِ رحم ہے وہ قوم جو بظاہر خواب کی حالت میں بھی حوس اور لالچ سے نفرت کرتی ہے مگر عالم بیداری میں مفاد پرستی کو اپنا شعار بنا لیتی ہے قابلِ رحم ہے وہ قوم جو جنازوں کے جلوس کے سوا کہیں اور اپنی آواز بلند نہیں کرتی۔ اور ماضی کی یادوں کے سوا اس کے پاس فخرکرنے کا کوئی سامان نہیں ہوتاوہ اس وقت تک صورتِ وقت تک صورتِ حال کے خلاف احتجاج نہیں کرتی جب تک اس کی گردن عین تلوار کے نیچے نہیں آجاتی اور قابلِ رحم ہے وہ قوم جس کے نام نہاد سیاستدان لومڑیوں کی طرح مکّار اور دھوکے بازہوں اور جس کے دانشور محض شعبدہ باز اور مداری ہوں اور قابلِ رحم ہے وہ قوم جو اپنے نئے حکمران کو ڈھول بجا کر خوش آمدید کہتی ہے اور جب وہ اقتدار سے محروم ہوں تو ان پر آوازیں کسنے لگتی ہے اور قابلِ رحم ہے وہ قوم جس کے اہلِ علم و دانش وقت کی گردش میں گونگے بہرے ہوکر رہ گئے ہوں اور قابلِ رحم ہے وہ قوم جو ٹکڑوں میں بٹ چکی ہو اور جس کا ہر تبقہ اپنے آپ کو پوری قوم سمجھتا ہو۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



شیلا کے ساتھ دو گھنٹے


شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…