مری (آئی این پی) نواز شریف لاہور اتوار یا پیر کو جائیں گے ، حتمی اعلان جمعہ کو کر دیا جائے گا، شہباز شریف کو ایک کے بجائے قومی اسمبلی کے دو حلقوں سے الیکشن لڑانے کی بھی تجویز ،چوہدری نثار(آج ) راولپنڈی ڈویژن کے ارکان قومی اسمبلی ، صوبائی اسمبلی اور بلدیاتی نمائندوں سے مشاورت کرینگے، وزیراعظم شاہد خاقان عباسی ، وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف اور سینئر مسلم لیگی رہنماؤں کی سابق وزیراعظم نواز شریف سے ملاقات کے دوران نوازشریف کے لاہور جانے سے متعلق پروگرام پر صلاح و مشورہ کیا گیا ہے اور اس سلسلے میں دو تجاویز زیر غور ہیں،
ایک تجویز یہ دی گئی ہے کہ نواز شریف جی ٹی روڈ کے راستے لاہور جائیں اور راستے میں آنے والے تمام شہروں میں مسلم لیگ (ن) کے کارکنان کے بڑے اجتماع سے خطاب کریں جبکہ دوسری تجویز یہ ہے کہ وہ موٹروے کے راستے لاہور جائیں اور اسلام آباد میں موٹروے ترنول کے مقام پر راولپنڈی ڈویژن کے کارکنوں کے ایک بڑے اجتماع سے خطاب کر کے روانہ ہوں اور لاہورکے (ن) لیگ کے کارکنوں کے اجتماع سے خطاب کے بعد وہ رائے ونڈ چلے جائیں۔ با خبر ذرائع نے آئی این پی کو بتایا کہ راولپنڈی ڈویژن سے مسلم لیگ (ن) کے کارکنوں کو جمع کرنے کی ذمہ داری سابق وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کو سونپ دی گئی ہے جبکہ لاہور کیلئے یہ ذمہ داری سابق وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق ، حمزہ شہباز کو سونپی گئی ہے اور وہ اس سلسلے میں اپنے ہوم ورک مکمل کر کے ہفتہ کو پارٹی قیادت کو رپورٹ پیش کریں گے۔ ذرائع کے مطابق نواز شریف لاہور اتوار یا پیر کو جائیں گے اور اس کا حتمی اعلان جمعہ کو کر دیا جائے گا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ آج ہونے والے مشاورتی اجلاس میں لاہور کے حلقہ این اے 120 سے وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف کو الیکشن لڑانے کے امور کا جائزہ لیا گیا اور یہ تجویز بھی دی گئی ہے کہ شہباز شریف ایک کے بجائے قومی اسمبلی کے دو حلقوں سے الیکشن لڑیں اور اس بارے میں حتمی فیصلے 10 اگست سے پہلے کرلئے جائیں گے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ نواز شریف کو لاہور لے جانے کیلئے موٹروے یا جی ٹی روڈ پر آنے والے شہروں سے مسلم لیگ (ن) کے ارکان اسمبلی کو بہت بڑی تعداد میں جمع کرنے کا ٹاسک اور ذمہ داریاں سونپی جا رہی ہیں اور (آج) جمعرات کو چوہدری نثار علی خان راولپنڈی ڈویژن کے ارکان قومی اسمبلی ، صوبائی اسمبلی اور بلدیاتی نمائندوں کا ایک اجلاس بلائیں گے جس میں کارکنان کو جمع کرنے کے امور پر مشاورت کی جائے گی۔