منگل‬‮ ، 24 دسمبر‬‮ 2024 

’’ہمیں فیصلہ قبول نہیں ‘‘ اب ہم کیا کرنے والے ہیں؟ مسلم لیگ (ن) نے نیا محاذ کھول دیا

datetime 28  جولائی  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) سابق وفاقی وزیر احسن اقبال نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ نواز شریف پر کوئی الزام ثابت نہیں ہو سکا اور انہیں صرف اس بات پر نا اہل کیا گیا کہ وہ اپنے بیٹے کی کمپنی میں ملازمت کر رہے تھے اور اس کی تنخواہ انہوں نے وصول نہیں کی تو کیوں نہیں کی ۔ وہ تنخواہ وصول کی جا سکتی تھی اور وہ نواز شریف کا ایک اثاثہ تھی جسے کاغذات میں ظاہر نہیں کیا گیا۔ احسن اقبال نے کہا کہ ہمیں

پہلے دن سے خدشات تھے کہ انصاف نہیں ہوگا۔ سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد ہمارا اپنی قیادت پر اعتماد بڑھا ہے۔ نواز شریف نے اپنی بیٹی اپنے بچوں کو جے آئی ٹی کے سامنے احتساب کیلئے پیش کیا۔ ان کے والد کا فوت ہونے کے بعد احتساب کیا گیا۔ انہوں نے ہر قسم کی تذلیل برداشت کی۔ دس ہزار درہم جو نواز شریف وصول کر سکتے تھے اور وہ انہوں نے وصول نہیں کئے بس اس بات پر انہیں نا اہل کیا گیا ہے۔ یہ کہاں کا قانون ہے؟ اس طرح کی نا اہلی پر ہمیں فخر ہے۔ احسن اقبال نے کہا کہ ہم اپنے قانونی اور آئینی حقوق کو استعمال کریں گے۔ لیگی رہنما خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ ہمیں فیصلے پر اعتراضات ہیں اور ہم اسے قبول بھی نہیں کرتے۔ اس پر ری ویو پٹیشن کیلئے ہم اپنے قانونی ماہرین سے مشاورت کر رہے ہیں۔ خواجہ سعد رفیق کا کہنا تھا کہ ہمارے ساتھ یہ کام پہلی بار نہیں ہوا بلکہ یہ کام بار بار ہوا ہے۔ ہم اچھی طرح جانتے ہیں کہ میاں نواز شریف پاکستان مسلم لیگ(ن) کا کیا قصور ہے۔ ہم منتخب ہو کر آتے ہیں اور رسوا کرکے ایوانوں سے نکال دیئے جاتے ہیں۔ ہم جانیں دے کر جمہوریت کی آبیاری کرتے ہیں۔ خواجہ سعد رفیق کا مزید کہنا تھا کہ عمران خان ایک مہرہ ہے جس کی بنیاد پر سازش کی جا رہی ہے۔ نواز شریف کی نا اہلی پانامہ پیپرز کی بنیاد پر نہیں ہوئی، کرپشن کی بنیاد پر نہیں ہوئی اور اختیارات کے غلط استعمال کی بنیاد پر نہیں ہوئی۔

بلکہ انہیں بیٹے کی ایک کمپنی پر نا اہل کیا گیا۔ اب ہم بھرپور طاقت کے ساتھ لوٹیں گے اور اس بار فیصلہ بڑا ہوگا۔ بار بار منتخب ہو کر آنا اور پھر چلے جانا اب یہ کام نہیں چلے گا۔ کسی کو پھانسی پر لٹکایا جاتا ہے، کوئی وزیر اعظم جلا وطن کر دیا جاتا ہے اور کسی وزیر اعظم کو نا اہل قرار دے دیا جاتا ہے۔

کچھ لوگوں کا خیال تھا کہ نواز شریف بطور وزیر اعظم خطرناک ہیں لیکن اب پابندیوں سے آزاد ہو چکے ہیں اور سیاسی میدان میں زیادہ سرگرم ہیں ۔ نواز شریف جمہوریت کیخلاف سازشیں کرنے والوں کیلئے اب زیادہ خطرناک ہیں۔ عمران خان سن لیں کہ وہ خود کچھ دن بعد بغلیں جھانکیں گے اور اگلی باری ان کی ہے۔

موضوعات:



کالم



طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے


وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…