نیو یارک(مانیٹرنگ ڈیسک) بالخصوص فرانچ فرائز یا آلو کے فرائی چپس کی بات تو سب سے الگ ہے اور آج کل فرنچ فرائز کے بغیر فاسٹ فوڈ کا تصور ممکن نہیں۔ اب فرنچ فرائز کو مختلف ‘ڈپس اور ‘ساسز کے ساتھ علیحدہ بھی فروخت کیا جاتا ہے لیکن ہر خاص و عام میں مقبول فرنچ فرائز اس قدر خطرناک ہو سکتے ہیں یہ شاید کسی نے کبھی سوچا بھی نہیں ہو گا۔ آلو میں نشاستے کی بھاری مقدار اور زیادہ تیل میں فرائی ہونے کی وجہ سے انہیں موٹاپے کی وجہ تو قرار دیا جاتا تھا
تاہم امریکن جنرل آف کلینکل نیوٹریشن میں شائع ہونے والی ایک تحقیق کے مطابق یہ مزیدار فرنچ فرائز لوگوں میں موت کے خطرے کو بڑھا سکتے ہیں۔اس سلسلے میں 8 سال کے دوران 45 سے 79 سال کی عمر کے 4 ہزار 4 سو لوگوں پر تحقیق کی گئی اور ان افراد میں آلوؤں کے استعمال کا جائزہ لیا گیا۔ حیرت انگیز طور پر اس تحقیق کے اختتام تک 236 لوگوں کا انتقال ہو چکا تھا۔ تحقیق کے مختلف پہلوؤں پر غور کرنے کے بعد محققین اس نتیجے پر پہنچے کہ بوائل یا بیک کے بجائے ہفتے میں دو بار آلو کو فرائی کر کے کھانے والے افراد میں موت کا خطرہ دو گنا بڑھ جاتا ہے۔ماہرین نے اس کی ایک اہم وجہ فرنچ فرائز میں تیل اور نمک کی بھاری مقدار کو ٹھہرایا۔ فی الوقت اس انکشاف کو ابتدائی مرحلے کی تحقیق قرار دیا جا رہا اور اس حوالے سے مزید تحقیقات کی تیاری کی جا رہی ہے۔ ماہرین کے مطابق فرائی آلوؤں کو موت کی وجہ قرار نہیں دیا جا سکتا لیکن یہ عمر رسیدہ افراد میں موت کے خطرے کو بڑھا سکتے ہیں جو ان کی وقت سے پہلے موت کی وجہ بن سکتا ہے۔