کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان میںکیوموبائل کی تعدادپہلے ہی قانونی طورپردرآمدشدہ موبائل کی نسبت سمگل شدہ موبائل فونزسے زیادہ ہے جبکہ اب معروف کمپنی ’’کیوموبائل ‘‘نے پاکستان صارفین کودرآمدشدہ غیرمعیاری سمارٹ فونزبیچ ڈالے ہیں جس پرصارفین بہت پریشان ہیں ۔نجی ٹی وی کے مطابق پاکستان کا شمار دنیا کے ان ممالک میں ہوتا ہے جہاں موبائل فونز کا استعمال سب سے زیادہ ہوتا ہے ۔لیکن کیو موبائل
نے پاکستانی صارفین کو چین سے گھٹیا موبائل درآمد کرکے تھمادیئے ۔سی بات کا فائدہ اٹھایا کیو مابائل نے اور چین سےدرآمد شدہ گھٹیا کوالٹی کے موبائل عوام کے ہاتھ میں تھما دیئے ۔ ہزاروں روپے مالیت کے کیو موبائل میں شناخت کا آئی ایم ای آئی نمبر ہی نہیں جس کی وجہ سے ایک نمبر پر کئی موبائل فنکشنل ہیں ۔ جن کے چوری یا گم ہونے کی صورت میں کوئی شناخت ممکن ہی نہیں حکومتی ادارے کیو موبائل کو سیکورٹی رسک بھی قرار دے چکے ہیں۔کیو موبائل استعما ل کر نے والے صارفین کا کہنا ہے کہ بھارتی ماڈلزسے مزین اشتہارت کے علاوہ کیو موبائل میں کوئی خصوصیت نہیں ہے۔ ملک بھر میں مصنوعات کی کوالٹی جانچنے اور صارفین کے تحفظ کے کئی ادارے موجود ہیں مگر کیو موبائل کی انتظامیہ ان سب کی آنکھوں میں دھول جھونک کر صارفین کو لوٹنے میں مصروف ہے۔پاکستان کے کئی ادارے کیوموبائل کوسیکورٹی رسک بھی قراردے چکے ہیں ۔۔واضح رہےکہ دوسری طرف وفاقی حکومت نے بجٹ2017.18پیش کرتے ہوئے کہا کہ موبائل فونزپربھی ڈیوٹی کم کردی گئی ہے موبائل فونز پر کسٹم ڈیوٹی 1000 سے کم کر کے 650 روپے کر دی گئی ہے۔ جبکہ اب وہ 650روپے کردی گئی ہے جس سے پاکستان میں موبائل فونزسستے ہوجائیں گے ۔