حضرت ابوبکرصدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ جب مکہ میں تھے تو قبول اسلام کی شرط پر غلاموں کو آزاد کرایا کرتے تھے آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کمزور عاجز اور بوڑھی عورتوں کو بھی اسلام قبول کرنے کی شرط پر غلامی سے آزادی دلاتے تھے، (ایک دن) آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے والد ابوقحافہ آئے اور کہنے لگے کہ بیٹے! تم کمزور لوگوں
کو آزادی دلاتے ہو، اگر طاقتور اور جری قسم کے مردوں کو آزادی دلاؤ تو زیادہ بہتر ہو گا۔ وہ تمہارے کام بھی آئیں گے، دشمن سے تمہارا دفاع بھی کریں گے۔ حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ تعلیٰ عنہ نے کہا ابا جان! میں تو اللہ سے ہی اس کا صلہ اور انعام لینا چاہتا ہوں۔ اس پر اللہ تعالیٰ نے یہ آیت نازل فرمائی ’’فَاَمَّا مَنْ اَعْطیٰ واتَّقٰی‘‘(سورہ الیل 5:)