حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ کچھ مال بطور صدقہ کے چھپا کر لائے اور دھیمی آواز میں عرض کیا یا رسول اللہﷺ! یہ میرا صدقہ ہے اور اللہ کے لئے میرے ذمہ ایک اور صدقہ بھی ہے پھر حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ، اپنا صدقہ بطور اظہار کے ساتھ لائے اور عرض کیا یا رسول اللہﷺ! یہ میرا صدقہ ہے
اور اللہ کے ہاں میرے لئے اس کا بدلہ ہے۔ نبی کریمﷺ نے فرمایا اے عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ تو نے کمان کو تانت لگائی بغیر تانت کے (یعنی تو نے ابوبکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ پر سبقت لے جانے کی کوشش تو کی مگر کامیاب نہ ہو سکے) پھر حضورﷺ نے فرمایا تم دونوں کے صدقات میں وہی فرق ہے جو تمہارے کلمات میں فرق ہے۔