حضرت مالکؒ کہتے ہیں کہ میں حضرت عثمان بن عفانؓ کے ساتھ تھا اور ان سے بات کر رہاتھا کہ وہ میرے لیے کچھ وظیفہ مقرر کر دیں کہ اتنے میں نماز کی اقامت ہو گئی میں ان سے بات کرتا رہا اور وہ اپنی جوتیوں سے کنکریاں برابر کرتے رہے (عربوں میں صفوں کی جگہ
کنکریاں بچھاتے تھے) یہاں تک کہ وہ لوگ آ گئے جن کے ذمہ حضرت عثمانؓ نے صفیں سیدھی کرنا لگایا ہوا تھا اور انہوں نے بتایا کہ صفیں سیدھی ہو گئیں تو حضرت عثمانؓ نے مجھ سے فرمایا تم بھی صف میں سیدھے کھڑے ہو جاؤ۔ اس کے بعد حضرت عثمانؓ نے تکبیر کہی۔