ایک آدمی حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے پاس آیا، آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہ ان دنوں خلیفۃ المسلمین تھے۔ اس آدمی نے اظہار افسوس کرتے ہوئے یہ شکوہ کیا کہ میرا باپ میرا سارا مال اپنے قبضہ میں کر کے اس کا صفایا ہی کرنا چاہتا ہے۔ ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے اس آدمی کے باپ کو بلایا اور اس
سے فرمایا کہ تمہیں اس کاصرف اتنا مال لینے کا حق ہے جو تیرے لئے کافی ہو۔ اس کے باپ نے کہا اے خلیفہ رسول اللہﷺ! کیا رسول کریمﷺ نے یہ ارشاد نہیں فرمایا کہ ’’یعنی تم بھی اور تمہارا مال بھی تمہارے باپ کی ملکیت ہے‘‘۔ابوبکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا ہاں بالکل فرمایا ہے مگر اس سے آنحضورﷺ کی مراد نفقہ ہے۔