حضرت قاسم بن محمدؒ کہتے ہیں حضرت عثمانؓ نے جو بہت سے نئے قانون بنائے ان میں سے ایک قانون یہ تھا کہ ایک آدمی نے ایک جھگڑے میں حضرت عباسؓ کے ساتھ حقارت آمیز معاملہ کیا۔اس پر حضرت عثمانؓ نے اس کی پٹائی کی۔ کسی نے اس پر اعتراض کیا تو اس سے فرمایا کیا یہ ہو سکتا
ہے کہ حضورؐ تو اپنے چچا کی تعظیم فرمائیں اور میں ان کی تحقیر کی اجازت دے دوں؟ اس آدمی کی اس گستاخی کو جو اچھا سمجھ رہا ہے وہ بھی حضورؐ کی مخالفت کر رہا ہے۔ چنانچہ حضرت عثمانؓ کے اس نئے قانون کو تمام صحابہؓ نے بہت پسند کیا (کہ حضورؐ کے چچا کے گستاخ کی پٹائی ہو گی)