حضرت عثمانؓ کو جس مسئلہ میں شبہ ہوتااور اس کے متعلق کوئی صحیح رائے قائم نہ کر سکتے تو دوسرے صحابہ سے استفسار فرماتے اور عوام کو بھی ان کی طرف رجوع کرنے کی ہدایت کرتے تھے۔ ایک دفعہ سفر حج کے دوران ایک شخص نے پرندہ کا گوشت
پیش کیا جو شکار کیا گیا تھا۔ جب آپ کھانے کے لیے بیٹھے تو شبہ ہوا کہ حالت احرام میں اس کا کھانا جائز ہے یا نہیں؟ حضرت علیؓ بھی ہم سفرتھے۔ ان سے استصواب کیا انہوں نے عدمِ جواز کا فتویٰ دیا تو حضرت عثمانؓ نے اسی وقت کھانے سے ہاتھ روک لیا۔