بدھ‬‮ ، 24 ستمبر‬‮ 2025 

خوشی کا نسخہ

datetime 11  مئی‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کہتے ہیں کہ ایک گاؤں میں ایک بابا جی رہا کرتے تھے۔ وہ ہر وقت اداس رہتے اور دنیا کو کوستے رہتے۔ انہیں ہر چیز سے شکایت تھی۔ سورج نکل آتا تو ان کو شکایت ہوتی کہ دھوپ سے جلا جا رہا ہوں، اور بادل چھا جاتے تو کہتے کہ آسمان کالا ہو گیا ہے، منحوس دن لگتا ہے۔ گرمی کا موسم آتا تو گرمی دانوں کی شکایت کرتے، اور سردی آتی تو زکام کے اندیشے میں مبتلا رہتے۔ غرض کہ ہر چیز سے پریشان رہتے۔

ہر ملنے جلنے والے سے شکایت کرتے کہ ساری زندگی میں کوئی خوشی انہیں نصیب نہیں ہوئی ہے۔ اور ان کی یہ پریشانی چھوت کی بیماری جیسی تھی۔ جو بھی ان کے پاس چند گھڑی کو بیٹھ جاتا، وہ کچھ دیر میں ہی شدید اداسی کا شکار ہو جاتا تھا اور اس کا سارا دن برا ہی گزرتا تھا اور وہ بھی دنیا کی ہر چیز سے شاکی ہو جاتا تھا۔ برس گزرتے رہے اور بابے کی عمر اسی سال ہوئی تو ایک دن ایسا ہوا کہ گاؤں میں خبر پھیل گئی کہ آج زندگی میں پہلی بار بابا جی مسکرا رہے ہیں اور کافی خوش ہیں۔ اس ناقابل یقین خبر کو سن کر پورا گاؤں اپنا سارا کام کاج چھوڑ کر ان کے پاس پہنچ گیا کہ ایسی کیا خوش خبری ہے جس نے بابا جی جیسے زندگی بیزار شخص کو بھی مسکرانے پر مجبور کر دیا ہے۔ لوگوں نے پوچھا کہ بابا جی، کیا ہوا ہے؟ بابا جی کہنے لگے کہ کچھ نہیں ہوا۔ بس آج میں فارغ بیٹھا سوچ رہا تھا کہ میری عمر اسی سال ہو گئی ہے، اور ساری زندگی میں خوشی تلاش کرتا رہا، لیکن اپنے گرد دکھ ہی پاتا رہا۔ آج میں نے سوچا کہ خوشی کی تلاش ترک کر دوں، اور جو کچھ میرے نصیب میں آیا ہے، اسی پر راضی ہو جاؤں۔ اور اب اپنے نصیب دیکھ دیکھ کر خوشی سے برا حال ہے کہ مجھے خدا نے کس کس نعمت سے نوازا ہے اور اس پر جتنا شکر ادا کروں وہ کم ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



احسن اقبال کر سکتے ہیں


ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…

رونقوں کا ڈھیر

ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…