بدھ‬‮ ، 24 ستمبر‬‮ 2025 

یہ میت ہمارے گھر کو جا رہی ہے؟

datetime 11  مئی‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ایک لڑکا اپنے باپ کی میت کے ساتھ روتا پیٹتا جا رہا تھا اور کہہ رہا تھا “اے باپ! تجھے لے جا رہے ہیں کہ مٹی کے نیچے دبا دیں۔ تجھے ایسے تنگ و تاریک مکان میں لے جا کر ڈال دیں گے جہاں نہ فرش ہے، نہ بوریا، نہ رات کو چراغ ہے ، نہ دن کو روٹی۔ اس اجڑے گھر کا نہ دروازہ ہے، نہ چھت، نہ مہمان کے لیے پانی ہے اور نہ ہی ہمسایہ جو مدد کرے۔ تیرا جسم جس کو لوگ آ کر چومتے تھے ایسے اندھیرے گھر میں کس طرح رہے گا؟ ایسے بے پناہ تنگ و تاریک

مکان میں تیرا رنگ و روغن سب اجڑ جائے گا۔” وہ لڑکا اس گھر (قبر) کے متعلق ایسی ایسی باتیں کہہ رہا تھا اور رو رہا تھا۔ ایک غریب آدمی کے بیٹے نے یہ باتیں سن کر اپنے باپ سے کہا “خدا کی قسم یہ میت ہمارے گھر کو جا رہی ہے.” باپ نے کہا ” اے بیٹا! بے وقوف نہ بن۔” اس نے جواب دیا۔ ” اے بابا! نشانیاں تو سن جو وہ بتا رہا ہے، سب کی سب ہمارے گھر پر درست بیٹھتی ہیں۔ یہ ہمارا ہی گھر ہے جس میں نہ بوریا ہے، نہ دیا، نہ کھانا اور اس کا دروازہ ہے نہ چھت۔”

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



احسن اقبال کر سکتے ہیں


ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…

رونقوں کا ڈھیر

ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…