اسلام آباد (آئی این پی )ضرب عضب کے بعد امریکہ افغانستان میں دہشتگرد عناصر کے خلاف موثر کاروائی کرتا تو افغانستان کی صورتحال بہتر ہوتی ،وزیر اعظم کے خارجہ امور کے مشیر سرتاج عزیز کاڈبلیو ٹی وی کو انٹرویو، وزیر اعظم کے خارجہ امور کے مشیر سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ پاکستان دہشت گردی کے خاتمے کی کوششیں کر رہا ہے، ماضی کے مقابلے میں صورتحال بہتر ہوئی ہے،
امریکہ کا پاکستان پر دہشتگردوں کو ٹھکانے مہیا کرنے کا الزام درست نہیں ،افغانستان میں روسی فوجی مداخلت اور پھر نائن ا لیون کے بعد ہم بہت متاثر ہوئے ہیں، آپریشن ضرب عضب کے بعد امریکہ افغانستان میں دہشتگرد عناصر کے خلاف موثر کاروائی کرتا تو افغانستان کی صورتحال بہتر ہوتی۔ ڈبلیو ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے کہا پاکستان دہشت گردی کے خاتمے کی کوششیں کر رہا ہے اور ماضی کے مقابلے میں صورتحال بہتر ہوئی ہیافغانستان میں روسی فوجی مداخلت اور پھر نائن ایلون کے بعد ہم بہت متاثر ہوئے ہیں یہ وہ عالمی مظاہر تھے جنہوں نے پاکستان پر اثر ات چھوڑے لیکن ہم نے اب پاکستان میں دہشتگردوں کے بڑے ٹھکانے تبا کر دیے ہیں جو انہوں نے نائن الیون کے بعد بنا لیے تھے دہشتگرد دوبارہ زیادہ بھر پور حملے کرنے کی صلاحیت کھو چکے ہیں 2013-14 اور کے مقابلے میں ان حملوں میں 70 فیصد کمی آئی ہے انہوں نے کہا میرئے خیال میں پنجاب کی صورتھال کو بڑھا چڑھا کے پیش کیا جاتا ہے ۔ تاہم کچھ علاقے ایسے ہیں جہاں کبھی مذہبی مدرسے فعال رہے جو ماضی افغان آپریشن مین بھی شامل تھے اب وہ دوسری کاروائیوں میں ملوث ہو چکے ہیں ۔ ہم سے متعدد تنظیموں کو ممنوع قرار دیا ہے ۔ انہوں نے امریکی الزام کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہم نے دہشتگردوں کو کوئی ٹھکانے مہیا نہیں کیے او رہمیں بتایا جائے کہ محفوظ ٹھکانوں سے مراد کیا ہے ۔
انہوں نے کہا نائن الیون کے بعد دہشتگردوں کے ٹھکانے بنے تھے لیکن بعد میں انہیں تبا کر دیا گیا ہے لیکن اب امریکہ کا یہ بیانیہ درست نہیں انہوں نے کہا ہمارے آپریشن ضرب عضب کے بعد اگر امریکہ افغانستان میں ایسے عناصر کے خلاف موثئر کاروائی کرتا تو افغانستان کی صورتحال بہتر ہوتی لیکن اب ہم کوشش کر رہے ہیں کہ سرحدوں کی موئثر نگرانی بنائی جائے ۔