جب غار ثور میں پہنچنے کیلئے پہاڑ پر چڑھنے کا وقت تھا تو نبی اکرمﷺ پاؤں کے پنجے لگا رہے تھے اور ہاتھوں کے بل اوپر چڑھ رہے تھے‘ پورا پاؤں نہیں لگا رہے تھے۔ اسی طرح چڑھنے کا مقصد یہ تھا کہ قدموں کے نشان نہ لگیں تاکہ دشمن قدموں کے نشان دیکھ کر پیچھے نہ آ جائیں۔ جب حضرت صدیق اکبرؓ نے یہ دیکھا کہ محبوبﷺ زمین پر پورے پاؤں نہیں لگا رہے فقط پنجے لگا رہے ہیں تو آپﷺ سے عرض کیا‘ اے اللہ کے محبوبؐ ابوبکر حاضر ہے۔ مہربانی فرمائیے آپ میرے کندھوں پر سوار ہو جائیے‘ چنانچہ نبیﷺ ان کے کندھوں پر سوار ہوئے اور وہ نبی کریمﷺ کو لے کر غار ثور تک پہنچے۔
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
-
ویل ڈن شہباز شریف
-
آسٹریلیا کے بونڈی بیچ پر حملہ کرنے والے حملہ آوروں کی شناخت ہوگئی
-
ڈی ایس پی عثمان حیدر کے ہاتھوں بیوی اور بیٹی کے قتل کی اندرونی کہانی سامنے آگئی
-
نئے سال کی آمد ! تنخواہ دار طبقے کو بڑا ریلیف مل گیا
-
پی ٹی آئی کو بڑا دھچکا، اہم رہنما کا پارٹی چھوڑنے کا اعلان
-
پاکستان میں سونے کی قیمتوں میں بڑا اضافہ
-
پانچ سو روپے ماہانہ کمانے والے کپل شرما اب کتنی دولت کے مالک ہیں؟، جان کر دنگ رہ جائیں گے
-
باجوہ نے کہا رانا بہت موٹے ہوگئے ہو، جیل میں تھے تو بہت سمارٹ تھے، فیض رانا کو پھر سمارٹ بناؤ: رانا...
-
سڈنی دہشتگردی: بھارت و اسرائیل کی پاکستان کو پھنسانے کی کوشش ناکام، حملہ آور افغان شہری نکلے
-
ڈی ایس پی عثمان حیدر کی بیوی ور بیٹی کی گمشدگی کا معمہ حل،ملزم نے خود قتل کرنے کا اعتراف کرلیا
-
جسم فروشی کے لیے لڑکیوں کی دبئی اسمگلنگ کرنے والا گروہ بے نقاب
-
طلبہ میں 7 لاکھ کروم بُکس تقسیم کرنے کا اعلان
-
سڈنی ساحل حملے میں ملوث ساجد اکرم کے بھارتی ہونے کا انکشاف
-
چیئرمین این آئی آر سی جسٹس (ر) شوکت عزیز صدیقی عہدے سے مستعفی















































