جب غار ثور میں پہنچنے کیلئے پہاڑ پر چڑھنے کا وقت تھا تو نبی اکرمﷺ پاؤں کے پنجے لگا رہے تھے اور ہاتھوں کے بل اوپر چڑھ رہے تھے‘ پورا پاؤں نہیں لگا رہے تھے۔ اسی طرح چڑھنے کا مقصد یہ تھا کہ قدموں کے نشان نہ لگیں تاکہ دشمن قدموں کے نشان دیکھ کر پیچھے نہ آ جائیں۔ جب حضرت صدیق اکبرؓ نے یہ دیکھا کہ محبوبﷺ زمین پر پورے پاؤں نہیں لگا رہے فقط پنجے لگا رہے ہیں تو آپﷺ سے عرض کیا‘ اے اللہ کے محبوبؐ ابوبکر حاضر ہے۔ مہربانی فرمائیے آپ میرے کندھوں پر سوار ہو جائیے‘ چنانچہ نبیﷺ ان کے کندھوں پر سوار ہوئے اور وہ نبی کریمﷺ کو لے کر غار ثور تک پہنچے۔
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
-
پولیس کانسٹیبل کے بری ہونےپر لڑکی کی خودکشی کی کوشش کا کیس نیا موڑ اختیار کرگیا، DNA لڑکی کے حقیقی چ...
-
محبوبہ کا سر کاٹ کر ملزم شادی کی تیاریوں میں مشغول ہو گیا
-
پاکستان سے جنگ کے دوران گرائے گئے بھارتی رافیل طیاروں کے نمبر سامنے آگئے
-
دنیا کے امیر ترین خاندانوں کی فہرست جاری، ٹاپ 5 میں 3 عرب خاندان بھی شامل
-
فیض حمید نے 2 قیمتی گاڑیاں ثاقب نثار اور ان کے بیٹے کو دیں
-
ڈی ایس پی کی بیوی اور بیٹی کے قتل کیس میں ایک اور نیا موڑ آگیا
-
جو نہیں آتا اس کی قدر
-
این ڈی ایم اے نے الرٹ جاری کر دیا
-
وفاقی حکومت نے ملازمین کی موجیں لگادیں،ایڈوانس پنشن جاری کر دی
-
رابی پیرزادہ نکاح کے بندھن میں بندھ گئیں، خوبصورت تصاویر وائرل
-
سونے کی فی تو لہ قیمت میں حیرا ن کن کمی
-
اب پاکستان فرسٹ نہیں سیکیورٹی فرسٹ ہوگا، اہم میٹنگ میں بڑے فیصلے کرلیے گئے
-
برسوں سے ملحد تھا، اب خدا پر یقین آگیا؛ ایلون مسک کا بڑا بیان
-
محکمہ موسمیات نے بارشوں کی پیشگوئی کر دی















































